بدھ, اگست 6, 2025
تازہ ترینچین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ میں چكن گونیا بخار کے نئے...

چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ میں چكن گونیا بخار کے نئے کیسز میں کمی

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر فوشان میں واقع گوانگ ژو یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن کے شون دہ ہسپتال میں عملے کا رکن  نکاسی آب کے نظام پر کیڑوں سے محفوظ جالیاں نصب کر رہا ہے۔(شِنہوا)

گوانگ ژو(شِنہوا)چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مچھر سے پھیلنے والی متعدی بیماری چكن گونیا بخار کے مقامی طور پر منتقل ہونے والے نئے کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم خطرات اب بھی موجود ہیں۔

بیماریوں کے روک تھام کے مقامی حکام کے مطابق 27 جولائی سے 2 اگست کے دوران مجموعی طور پر 2 ہزار 892 مقامی انفیکشنز رپورٹ ہوئے تاہم کسی شدید یا مہلک کیس کی اطلاع نہیں ملی۔ زیادہ تر کیسز فوشان شہر میں سامنے آئے۔

بیماریوں کے انسداد اور روک تھام کے گوانگ ڈونگ صوبائی مرکز کے متعدی بیماریوں پر قابو پانے کے ادارے کے ڈائریکٹر کانگ مِن نے کہا کہ حالیہ تیزی سے پھیلاؤ پر ابتدائی طور پر قابو پا لیا گیا ہے اور صوبہ بھر میں نئے کیسز کی تعداد میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔

کانگ نے خبردار کیا کہ گوانگ ڈونگ کو اب بھی بیرون ملک سے آنے والے کیسز کے دباؤ کا سامنا ہے کیونکہ عالمی سطح پر اس بیماری کے پھیلاؤ کی شرح بلند ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موسمی طوفان اور بارشیں مچھروں کی سرگرمی میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔

چكن گونیا بخار ایک وائرل متعدی بیماری ہے جو چكن گونیا وائرس کے ذریعے پیدا ہوتی ہے اور اس کی علامات میں بخار، جسم پر دانے اور جوڑوں میں درد شامل ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ مچھروں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

منگل کے روز چین نے چكن گونیا بخار کی روک تھام اور علاج سے متعلق ایک قومی کانفرنس منعقد کی جس میں اس بیماری کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!