چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے دارالحکومت شی آن کے شیان یانگ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 5 کے روانگی ہال میں ایک مسافر چینی برگر روجیامو کے بڑے مجسمے کے ساتھ تصویر بنا رہاہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی قومی تخلیقی ملکیت انتظامیہ (سی این آئی پی اے) کے جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق چین کے مغربی حصے میں جدت کے میدان میں ترقی ہو رہی ہے جہاں چین کے 12 صوبوں کے پاس اس وقت 5 لاکھ 31 ہزار مستند اختراعی حق ملکیت ہیں جبکہ چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی ان میں سے تقریباً ایک چوتھائی حق ملکیت کا اکیلا مالک ہے۔
بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران شانشی کے صوبائی آئی پی ادارےکے سربراہ شین لی پھنگ نے کہا کہ یہ ترقی اس وجہ سے ہوئی ہے کہ صوبے نے اگلی نسل کی انفارمیشن ٹیکنالوجی، نئی توانائی اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں آئی پی کے تحفظ کو مضبوط بنایا ہے۔
شین نے بیرون ملک تخلیقی املاک کے تنازعات کے حل کے حوالے سے بھی اقدامات کا ذکر کیا، جن میں برطانیہ اور قازقستان میں صوبے کے آئی پی سپورٹ سٹیشن شامل ہیں جو بیرون ملک کام کرنے والی چینی کمپنیوں کو قانونی رہنمائی اور معاونت فراہم کرتے ہیں۔
عوامی تحفظ کے صوبائی محکموں نے خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لئے بگ ڈیٹا کی مدد سے ابتدائی انتباہی ماڈلز نصب کئے ہیں جو ممکنہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔
سی این آئی پی اے کے مطابق جون تک شانشی کے پاس ایک لاکھ 25 ہزار مستند اختراعی حق ملکیت اور 8 لاکھ 79 ہزار مستند ٹریڈ مارک رجسٹریشنز موجود تھیں۔
