عالمی ایتھلیٹکس کے صدر سیباسٹیان سوئٹزر لینڈ کے شہر لوزیان میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں-(شِنہوا)
ہاربن(شِنہوا)عالمی ایتھلیٹکس کے صدر سیباسٹیان کو نے حئی لونگ جیانگ صوبے کے دارالحکومت اور جاری ایشیائی سرمائی کھیلوں کے میزبان شہر ہاربن کے دورے کے دوران عالمی معیار کے کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی پر چین کے سرکردہ کردار کو سراہا ہے۔
کو نے شِنہوا کو بتایا کہ مجھے افتتاحی تقریب نہایت پسند آئی۔ میرے خیال میں یہ ثقافتی، توانائی سے بھرپور اور ایتھلیٹک تقریب تھی۔ رقص نہایت خوبصورت تھا اور مجھے اس حقیقیت پر خوشی ہوئی کہ اس میں بہت سے نوجوان افراد شریک ہوئے۔
’’سرما کا خواب،ایشیا کے درمیان محبت‘‘ کے عنوان سے ہونے والی ہاربن گیمز 7 فروری سے 14 فروری تک جاری رہیں گی۔ یہ 1996 میں ہاربن اور 2007 میں چھانگ چھون میں ہونے والی گیمز کے بعد تیسرا موقع ہے جب چین ایشیائی سرمائی کھیلوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ 2022 بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بعد چین کی میزبانی میں ہونے والے تازہ ترین بین الاقوامی سرمائی کھیل ہیں۔
ایتھلیٹکس کے عالمی نگران ادارے کے سربراہ کے طور پر کو نے ریو اولمپکس میں ریس واکنگ میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے وانگ ژین کے افتتاحی تقریب میں حصہ لینے پر مسرت کا اظہار کیا جو 4 مشعل برداروں میں سے ایک تھے۔
کو نے کھیلوں بالخصوص اولمپک کھیلوں کے نقوش بڑھانے کے لئے ایشیا کی صلاحیت پر زور دیا اور ایتھلیٹکس میں چین کی اہمیت اجاگر کی۔
کو نے 21 مارچ سے 23 مارچ تک نان جنگ میں ہونے والی ورلڈ انڈور چیمپیئن شپ کی تیاریوں کو بھی سراہا۔
کو نے کہا کہ تیاری شاندار ہے۔ میں مقابلہ دیکھنے کے لئے وہاں موجود ہوں گا جو مجھے معلوم ہے کہ شاندار ہوگا۔ چین عالمی معیار کے مقابلے منعقد کرنے میں عالمی معیار رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ ہم چین میں ایک انتظامی کمیٹی کے ساتھ کام کرتے ہوئے اعلیٰ صلاحیت کے حامل لوگوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
