ریاستی اتنظامیہ برائے زرمبادلہ کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر لی بن چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر بوآؤ میں بوآؤ فورم برائے ایشیا کی سالانہ کانفرنس 2025 میں ایک پینل مباحثے سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کے زرمبادلہ ذخائر مسلسل 16 ماہ سے 32 کھرب امریکی ڈالر سے زائد رہے ہیں۔
ریاستی انتظامیہ برائے زرمبادلہ (ایس اے ایف ای) کے مطابق مارچ 2025 کے اختتام پر یہ ذخائر 32.407 کھرب امریکی ڈالر تھے جو گزشتہ ماہ سے 13.4 ارب ڈالر یا 0.42 فیصد زیادہ ہیں۔
ایس اے ایف ای نے اس مستحکم کارکردگی کو چینی معیشت کے مجموعی استحکام اور مسلسل بحالی، موجودہ اور نئے پالیسی اقدامات کے اثرات اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں پیشرفت سے قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کی رائے میں ملک کے مضبوط زرمبادلہ ذخائر مضبوط بیرونی توازن اور لچکدار معاشی بنیادوں کو ظاہر کرتے ہیں جو عالمی بدامنی کے خلاف ایک اہم توازن کی حیثیت سے کام آتے ہیں۔
چائنہ من شینگ بینک کے چیف اکانومسٹ وین بن کا کہنا ہے کہ مختلف نوعیت کی تجارتی شراکت داریاں ، غیر ملکی تجارت میں ڈھانچہ جاتی بہتری اور یوآن پر مبنی اثاثوں کی بڑھتی ہوئی کشش کے سبب چین کا ادائیگیوں کا توازن مستحکم رہنے کی توقع ہے جس سے مستحکم زرمبادلہ کے ذخائر کی بنیاد مضبوط ہوگی۔
