گڈو بیراج سے اونچے درجے کے سیلابی ریلے سکھر میں داخل ہونے لگے، آئندہ 24 گھنٹے میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا۔
گڈو بیراج سےاونچے درجے کے سیلابی ریلے سکھر کیجانب بڑھ رہےہیں،سکھر میں کچے کے دیہات کی بڑی تعداد زیرآب آگئے،جبکہ دیہات میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق سکھر بیراج پرپانی کی آمد 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک ریکارڈ کی جارہی ہے، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران سکھر بیراج میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا، کچے کے علاقوں میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے۔
گھوٹکی میں سیلابی پانی سے گیس کےدس کنوئیں متاثر ہوگئے،جس کے باعث گیس کی سپلائی بند کردی گئی، گیس کی پیداوار دو دن سے بند ہونے سے گیس میں کمی واقع ہوگئی۔
دریائے سندھ کےسیلاب اور رخ بدلنے سےاوجی ڈی سی ایل قادرپور کے کنویں متاثر ہوئے ہیں، گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں قادرپور گیس فیلڈ کے گیس کے کئی کنویں واقع ہیں پانی کی کٹاؤ کی وجہ سے مرمتی کام فی الحال شروع نہیں ہوسکتا، جب تک پانی اتر نہیں جاتا تب تک ان کی بحالی نہیں ہوسکتی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہےکہ اندازہ ہےساڑھے چھ سےسات لاکھ کیوسک پانی آئےگا، این ڈی ایم اے نے گیارہ لاکھ کیوسک تک پانی سندھ پہنچنے کی اطلاع دی تھی۔
امید ہے سیلابی ریلے کو خیریت سےسمندر تک لے جانے میں کامیاب ہوں گے، وفاقی حکومت متاثرین کی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے امداد کرے ۔
