منگل, اگست 12, 2025
تازہ ترینچینی گیمنگ انڈسٹری کی عالمی برتری کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی...

چینی گیمنگ انڈسٹری کی عالمی برتری کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل

شنگھائی میں پیر کے روز 22ویں چائنا ڈیجیٹل انٹرٹینمنٹ ایکسپو اینڈ کانفرنس (چائنا جوائے 2025) کا اختتام ہوا ہے۔

چار روزہ اس ایونٹ میں دنیا بھر کے 37 ممالک اور خطوں سے 743 سے زائد نمائش کنندگان شریک ہوئے ہیں۔

شرکاء نے عالمی گیمنگ صنعت میں چین کی بڑھتی ہوئی مسابقت کو سراہا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): وانگ جی، چیئرمین و سی ای او، ژیجیانگ سنچری ہوا ٹونگ گروپ

"چینی کمپنیاں، خاص طور پر گیمنگ کے شعبے میں عالمی مسابقت میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔یہ کامیابی ان کی محنت اور جدت کی بدولت ہے۔ بیرونی منڈیوں کی تلاش تمام چینی گیمنگ کمپنیوں کی مشترکہ خواہش ہے کیونکہ وہاں بہت سے مواقع موجود ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): سیم کولنز، چیف کمرشل آفیسر، یوکی

"آپ ایسی گیمز بنانے میں مہارت رکھتے ہیں جو دلچسپ ہوتی ہیں اور لوگوں کو بار بار کھیلنے پر مجبور کرتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں گیمرز کی کمیونٹی بنتی ہے جو اب نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (جاپانی): تاکامورا ڈائیسوکے، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، جیٹرو شنگھائی آفس

"حالیہ برسوں میں چین نے کئی شاندار گیمز متعارف کرائی ہیں جنہوں نے دنیا کو حیران کیا ہے جیسے ‘می ہو یو’ کی پروڈکٹس اور ’بلیک میتھ: وُکونگ‘۔ آج کی کانفرنس سے بھی یہ واضح ہوتا ہے کہ چینی گیمز کی عالمی مارکیٹ میں ترقی کی رفتار مزید تیز ہو جائے گی۔ چین اور جاپان کی گیمنگ انڈسٹریز باہمی فائدے کے مواقع رکھتی ہیں۔ جاپان آئی پی ڈیولپمنٹ میں ماہر ہے اور مانگا آئی پیز کو فلموں اور گیمز میں تبدیل کرنے میں مہارت رکھتا ہے۔ یہ تجربہ جاپان چینی گیمنگ کمپنیوں کے ساتھ شیئر کر سکتا ہے جو بیرونِ ملک اپنے قدم جما رہی ہیں۔”

چین کی گیمنگ مارکیٹ نے 2025 کی پہلی ششماہی میں 168 ارب یوآن (تقریباً 23.5 ارب امریکی ڈالر) کی ریکارڈ آمدنی حاصل کی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.08 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار شنگھائی میں ہونے والے چائنا انٹرنیشنل ڈیجیٹل انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کانفرنس (سی ڈی ای سی) سمٹ فورم میں پیش کیے گئے ہیں۔

اسی عرصے میں چین میں گیمنگ صارفین کی تعداد تقریباً 67 کروڑ 90 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ بیرونِ ملک چین کی تیار کردہ گیمز کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی 9.5 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جو سالانہ بنیاد پر 11.07 فیصد اضافہ ہے۔

شنگھائی، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!