لاہور: سابقہ اداکارہ اریج فاطمہ نے کہا ہے کہ کسی کو بھی سوشل میڈیا پر اس کی ظاہری تصویر سے مت پرکھیں اور دوسرا یہ کہ براہ کرم اپنا طبی معائنہ ضرور کرائیں، ان کی سب سے بڑی درخواست ہے کہ اپنی صحت کو کبھی نظر انداز نہ کریں اور اگر کسی بیماری کے اثرات آپ کو جسم میں محسوس ہو رہے ہیں تو کبھی بھی دیسی ٹوٹکوں سے ان کا علاج نہ کریں۔
اریج فاطمہ نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں کینسر کی تشخیص کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس سفر میں ان کی فیملی اور قریبی دوستوں نے ان کا بہت ساتھ دیا اور بہت مشکل وقت دیکھا جس پر وہ ان کی شکر گزار ہیں، اگرچہ اب وہ صحت یاب ہو گئی ہیں لیکن اب بھی انہیں کئی سالوں تک فالو اپ ٹیسٹ کرانے ہوں گے تاکہ یہ کینسر دوبارہ نہ ہو، پھر بھی وہ بہت شکر گزار ہیں اور اس کینسر کے واپس آنے کا خیال انہیں حقیقت پسند بناتا ہے، موت یاد دلاتا ہے اور زندگی کو مزید بامقصد طریقے سے گزارنے پر مجبور کرتا ہے۔
اداکارہ نے ویڈیو میں مہلک بیماری کے دوران کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی بہت اچھی گزر رہی تھی، وہ زندگی کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتی تھیں، انہیں لگتا تھا کہ وہ بہت طویل زندگی گزارنے والی ہیں، وہ زندگی سے بھرپور لطف اندوز ہو رہی تھیں، اس دوران انہوں نے کئی بار نمازیں بھی موخرکیں لیکن پھر ایک دن چند گھنٹوں میں ہی ان کی زندگی مکمل طور پر بدل گئی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی زندگی کے لیے جنگ لڑ رہی تھیں اور اس بارے میں پہلے کبھی اس لیے نہیں بتایا کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ لوگ ان کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کریں گے، ان کے کردار پر بات کریں گے اور کہیں گے کہ اس سب میں ان کی اپنی غلطی ہے۔ اریج فاطمہ کے مطابق پچھلے چار مہینے سے وہ اور ان کی فیملی بہت مشکل وقت سے گزرے، انہیں کوریوکارسینوما (Choriocarcinoma) نامی کینسر کی تشخیص ہوئی، یہ ایک نایاب اور جارحانہ قسم کا کینسر ہے جو رحم (Uterus) میں موجود نسیج (Tissue) سے پیدا ہوتا ہے، یہ عام طور پر مولر حمل (Molar Pregnancy) کے بعد بنتا ہے، جس میں نارمل حمل کے بجائے رحم میں غیر معمولی نسیج بننے لگتا ہے، کوریوکارسینوما تیزی سے جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل سکتا ہے، اسی لیے اسے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران وہ ایک بڑی سرجری سے گزریں، جب وہ اس بیماری سے جنگ لڑ رہی تھیں تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ وہ بچ سکیں گی یا نہیں، اس وقت ان کے ذہن میں صرف دو باتیں تھیں، ایک یہ کہ وہ اپنے رب کے حضور کیسے پیش ہوں گی اور دوسرا یہ کہ ان کے بعد ان کی فیملی کا کیا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کی دوسری زندگی ہے، گزشتہ مہینوں میں وہ آن لائن بھی اپنا غم ہلکا کرنے کے لیے آتی تھیں، جب کہ یہ صرف انہیں اور ان کی فیملی کو معلوم ہے کہ وہ وقت کتنا مشکل اور تکلیف دہ تھا۔ اریج فاطمہ نے آخر میں مداحوں سے دعاوں میں یاد رکھنے کی درخواست بھی کی۔
