اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ ترینچینی سرمایہ کاری بوسنیا کو ماحول دوست ترقی کی راہ پر ڈال...

چینی سرمایہ کاری بوسنیا کو ماحول دوست ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے، ماہرِ معیشت

بوسنیا ہرزیگووینا کےماہرِ معیشت گاوران اِیگور کا کہنا ہے کہ چین اور یورپ کے درمیان خاص طور پر مغربی بلقان ممالک کے حوالے سے ماحول دوست تعاون کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔

حال ہی میں شِنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اِیگور نے کہا کہ بوسنیا ہرزیگووینا کو ماحولیاتی چیلنجز اور سست روی کا شکار توانائی منتقلی کے باعث شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ اس لئے یہاں عالمی شراکت داری کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): گاوران اِیگور، ماہرِ معیشت، بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا

"سچ کہوں تو مجھے ماحول دوست توانائی کے کسی ایسے شعبے کا علم نہیں جہاں چین کو عالمی سبقت حاصل نہ ہو۔ نئی توانائی والی گاڑیوں کے میدان میں چین کا کردار قائدانہ ہے۔ فائیو جی نیٹ ورکس بھی ایک ایسا شعبہ ہے جہاں چین عالمی سطح پر سب سے آگے ہے۔ اور ماحول دوست توانائی کی پیداوار کے یہ تمام حساس نیٹ ورکس یہ بات بے حد ضروری ہے کہ ہر چیز مؤثر طریقے سے جڑی ہوئی ہو۔ ریموٹ کنٹرول کی قابلِ اعتماد صلاحیت ہونا بھی انتہائی اہم ہے۔

اور یہ سب کچھ ایک مضبوط فائیو جی نیٹ ورک کے بغیر ممکن نہیں اور یہی وہ شعبہ ہے جہاں میرا خیال ہے چین بوسنیا کی سب سے زیادہ مدد کر سکتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ہم اس میدان میں دنیا سے پیچھے ہیں۔ اگر ہم خود ونڈ ٹربائنز، سولر پینلز اور نئی توانائی والی گاڑیاں نہیں بنا رہے تو پھر ہمیں ان ممالک کے ساتھ شراکت داری کرنا ہوگی جو اس شعبے میں قیادت کر رہے ہیں اور ظاہر ہے وہ ملک چین ہی ہے۔ مغربی یورپ میں بھی کچھ ممالک یہ چیزیں بناتے ہیں لیکن وہ بہت مہنگی ہوتی ہیں جبکہ تکنیکی لحاظ سے وہ کوئی خاص برتری بھی نہیں رکھتے۔ اس لئے درآمدات کے بجائے شراکت داری کے امکانات تلاش کرنا زیادہ منطقی ہوگا۔ مثلاً ہم چینی سرمایہ کاروں کو ترغیب دے سکتے ہیں کہ وہ بوسنیا میں کم از کم پیداوار کا کچھ حصہ شروع کریں اور ممکنہ طور پر اسے یورپی منڈیوں میں برآمد کرنے کا ہدف بھی رکھا جا سکتا ہے۔

اگر ہم اپنی پرانی یورپ سے درآمد شدہ آلودہ کاروں کو نئی توانائی والی گاڑیوں سے بدل دیں تو  خاص طور پر سرائیوو  سمیت  دیگر شہر جہاں آلودگی ایک بڑا مسئلہ ہے وہ واقعی بہت زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ان نئی توانائی والی گاڑیوں میں  کاربن اخراج صفر یا اس سے بھی نہایت کم ہوتے ہیں۔”

سراجیو سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

چین اور یورپ کے درمیان ماحول دوست تعاون کے نئے امکانات

بوسنیا توانائی بحران اور ماحولیاتی دباؤ کا شکار

نئی توانائی گاڑیوں میں چین عالمی رہنما بن چکا

ماحول دوست نظام کے لئے مضبوط فائیو جی ناگزیر

چین بوسنیا کی ڈیجیٹل ترقی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے

مغربی یورپی متبادل قیمتاً مہنگے جبکہ تکنیکی طور پر کمزور ہیں

بوسنیا میں چینی سرمایہ کاری سے یورپ کو برآمدات ممکن

آلودگی زدہ شہروں کو نئی توانائی گاڑیوں کی اشد ضرورت

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!