ترکیہ کے شہر استنبول میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی پریس کانفرنس کی فائل فوٹو-(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا)ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران جوہری افزودگی کا اپنا پروگرام ترک نہیں کرسکتا، جسے حالیہ امریکی فضائی حملوں میں شدید نقصان پہنچا ہے۔
عراقچی نے فاکس نیوز کو ویڈیو لنک کے ذریعے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تنصیبات کو سخت نقصان پہنچا ہے، جس کا تعین اب ہمارا ایٹمی توانائی کا ادارہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نقصان کی وجہ سے فی الحال ایران کی افزودگی کی صلاحیتیں معطل ہوگئی ہیں۔
22 جون کو امریکی فضائیہ نے ایران کی 3 جوہری تنصیبات نطنز، فردو اور اصفہان پر بمباری کی۔ پینٹاگون کے جائزے کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں تہران کے جوہری پروگرام کو "ایک سے 2 سال” تک پیچھے دھکیل دیا گیا۔
عراقچی نے کہاکہ ہم افزودگی سے دستبردار نہیں ہوسکتے کیونکہ یہ ہمارے اپنے سائنس دانوں کی کامیابی ہے اور اب اس سے بڑھ کر یہ قومی فخر کا معاملہ ہے۔ ہماری افزودگی ہمارے لئے بہت عزیز ہے۔
فاکس نیوز کا انٹرویو نشر ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی شام ٹروتھ سوشل پرلکھا کہ ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کہاکہ نقصان بہت شدید ہے، وہ تباہ ہو چکی ہیں۔ بالکل ایسا ہی ہے، جیسا میں نے کہا تھا اور اگر ضرورت پڑی تو ہم دوبارہ کریں گے۔
