اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسترکیہ کا تاریخی شہر" ترابزون" چینی سیاحوں کی مہمان نوازی کے لئے...

ترکیہ کا تاریخی شہر” ترابزون” چینی سیاحوں کی مہمان نوازی کے لئے تیار

ہیڈلائن:

ترکیہ کا تاریخی شہر” ترابزون” چینی سیاحوں کی مہمان نوازی کے لئے تیار

جھلکیاں:

ترکیہ کے شہر”ترابزون“کے حکام کی چینی سیاحوں کو شہر کی منفرد روایات اور ثقافتی ورثے سے بھر پور مقامات کے دورے کی دعوت دی ہے۔مقامی حکام کے مطابق شہر کی عوامی روایات اور دستکاری کا منفرد امتزاج  تاریخی ورثے میں دلچسپی رکھنے والے چینی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا۔تفصیل کے لئے وڈیو ملاحظہ کریں۔

شاٹ لسٹ:

1- ترابزون کے مختلف مناظر

2- کزازی فن سے تیارکردہ مصنوعات کے مختلف مناظر

3-ساؤنڈ بائٹ1(ترکش): عزیز یلدرم، گورنر،ترابزون

4- احمد متین جنک میئر،ترابزون کے مختلف مناظر

5-ساؤنڈ بائٹ2(ترکش): احمد متین جنک، میئر، ترابزون

6-ترابزون کے مختلف مناظر

7- ساؤنڈ بائٹ3(ترکش): تیمر اردوان، ڈائریکٹر، ثقافت و سیاحت، ترابزون

8- سیاحوں کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

شمال مشرقی ترکیہ کے بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع شہر”ترابزون“کے حکام نے چینی سیاحوں کو شہر کی منفرد روایات، بھرپور ثقافتی ورثے اور تاریخی نشانات دیکھنے کی دعوت دی ہے۔مقامی حکام کا ماننا ہے کہ شہر کی عوامی روایات اور دستکاری کا منفرد امتزاج  تاریخی ورثے میں دلچسپی رکھنے والے چینی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا۔

ترابزون کےگورنرعزیز یلدرم نے’  کزازی’ فن کو غیر معمولی دستکاری کی مثال قراد دیتے ہوئے کہا کہ’دستکاری’ اس علاقے کی ثقافتی کشش کا اہم جزو ہے۔روایتی دستکاری سونے اور چاندی کے دھاگوں کو ریشم یا نائلون کے تاروں کےارد گرد لپیٹ کر نرم اور تفصیلی فن پارےتخلیق کرنے کا عمل ہے۔یہ فن پارےعموماً زیورات اور سجاوٹی اشیاء میں استعمال ہوتے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ1(ترکش): عزیز یلدرم، گورنر،ترابزون

"روایتی طور پر یہ اشیاء خواتین زیورات کے طور پر پہنتی ہیں۔ آپ کزازی کے دوسرے نمونوں کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔یہ صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ اسے کافی کپ رکھنے کے لئے ایک ٹرےکے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔”

ترابزون کے میئر احمد متین جنک نےاس دوران ترکیہ اور چین کے درمیان "قریبی تعلقات” کو مستحکم کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ2 (ترکش): احمد متین جنک، میئر، ترابزون 

"ہم چینی سیاحوں کا اپنے خوب صورت شہر میں گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہیں۔یہ شہر سملا خانقاہ، اتاترک حویلی، دلکش پہاڑوں، سطح مرتفع، سرسبز وادیوں اور خوب صورت ساحلی علاقے کے لئے مشہور ہے۔”

ترابزون کے ثقافت اور سیاحت کے ڈائریکٹر تیمر اردوان نے کہا کہ شہر نے پچھلے 10مہینوں میں توقعات سے کم  صرف 933 چینی سیاحوں کو خوش آمدید کہا ہے۔اردوان نے یقین ظاہر کیا کہ ہم تشہیری اقدامات سے آئندہ سال مزید سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرانےمیں کامیاب ہوں گے۔

ساؤنڈبائٹ3(ترکش): تیمر اردوان، ڈائریکٹر، ثقافت و سیاحت، ترابزون

"ہم ہمیشہ چین کے لوگوں کو ترابزون میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ یہ شہر  ہم آہنگی کا نمونہ  ہے اور لوگ یہاں اپنے گھر جیسا ماحول محسوس کرسکتے ہیں۔”

ترکیہ کے وزارت ثقافت و سیاحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے پہلے نو مہینوں میں چین سے ترکیہ آنے والےسیاحوں کی تعداد3  لاکھ 52 ہزار 473 تک پہنچ گئی ہے جو سالانہ بنیاد پر 77.29 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

استنبول، ترکیہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!