اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلعلاقائی استحکام کی کوششوں کے دوران ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطیٰ کا...

علاقائی استحکام کی کوششوں کے دوران ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطیٰ کا آغاز

امریکہ ، واشنگٹن ڈی سی کے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میرین ون پر سوار ہونے  سے قبل صحافیوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلارہے ہیں۔(شِنہوا)

ریاض (شِنہوا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے ہیں جہاں سے ان کے مشرق وسطیٰ کے دورے کا آغاز ہوا ہے جس میں واشنگٹن سے علاقائی استحکام میں کردار ادا کرنے کا کہا جارہا ہے۔

اس 4 روزہ دورے میں ٹرمپ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات جائیں گے، جہاں امریکی صدر خلیجی رہنماؤں سے ملاقات کرنے اور کھربوں امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ دورہ مشرق وسطیٰ میں جاری افراتفری کے دوران ہورہا ہے۔  امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاملات پر مذاکرات میں بہت کم پیشرفت ہوئی ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے اور یمن کے حوثیوں اور لبنان کے ساتھ اس کی دشمنی میں کمی کے کوئی واضح اشارے نہیں ملے ہیں۔

اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں اضافے کی حمایت کرنے اور غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی کی تجویز پر خطے میں امریکہ کو وسیع پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے۔

 علاقائی تجزیہ کار امید کررہے ہیں کہ واشنگٹن ٹرمپ کے دورے کے دوران جنگ بندی کو فروغ دینے اور کشیدگی میں کمی سے متعلق مثبت کردار ادا کرسکتا ہے۔

گلف ریسرچ سینٹر کے چیئرمین عبدالعزیز صغیر کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے بہت سے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں، اس لئے امریکہ کو علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ اہم نظرآتی ہے۔

ٹرمپ کا دوسری مدت کے دوران سعودی عرب کا پہلا بڑا غیر ملکی دورہ ہے۔ جنوری میں اپنی حلف برداری کے دن ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر سعودی عرب مزید 450 یا 500 ارب ڈالر مالیت کی امریکی مصنوعات خریدنا چاہتا ہے تو وہ سعودی عرب کو اپنی پہلی منزل کے طور پر منتخب کریں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!