ہیڈ لائن:
چین کی مدد سے تعمیر ہونے والا گوادر ایئرپورٹ پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے خوش آئند ثابت ہوگا
جھلکیاں:
چین کی مدد سے گوادر کے نیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر مکمل ہو گئی ہے۔ ائیرپورٹ کی تعمیر کے حوالے سے دونوں ممالک کے انجینئرز نے تفصیلات بتائی ہیں۔ آئیے اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ گوادر کے نئے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے مختلف مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): خالد کاکڑ، منیجر، گوادر ایئر پورٹ
3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): چھن ژینگ رونگ ، سینئر چینی انجینئر، چائنہ ریلوے بیجنگ انجینئرنگ بیورو، چین
4۔ ضیا الدین سلمان، انجینئر، نیشنل انجینئرنگ سروسز آف پاکستان
تفصیلی خبر:
چین کی مدد سے تعمیر کیا جانے والا گوادر کا نیا انٹرنیشنل ایئرپورٹ چند دنوں میں باضابطہ طور پر پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔
پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں گوادر ایئرپورٹ کے منیجر خالد کاکڑ کا ماننا ہے کہ نیا ایئرپورٹ علاقے میں رابطوں کو بہتر بنائے گا اور ائیر پورٹ کی تعمیر سےاقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): خالد کاکڑ، منیجر، گوادر ایئر پورٹ
” پرانے گوادر اور نئے گوادر ایئرپورٹ کا آپس میں کوئی موازنہ نہیں ہے ۔ پرانے ایئرپورٹ پر آپریشن کی گنجائش بہت محدود ہے۔ پرانے ائیرپورٹ پر ایک چھوٹا مسافر طیارہ ہی لینڈ کر سکتا ہے۔ وہاں بہت مشکل سے اے ٹی آر کہلائے جانے والے چھوٹے طیارے کے لینڈ کرنے کی گنجائش ہے۔ دوسری جانب نئے ایئرپورٹ پر بڑے طیاروں کی لینڈنگ کے لئے وسیع گنجائش موجود ہے ۔ اس میں مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔”
کاکڑ نے کہا کہ نئے ائیرپورٹ کی تعمیر ، فضائی کمپنیوں کو گوادر کے لئے جدید طیاروں کی پروازیں شروع کرنے کی ترغیب دے گی اور اب پرانے ایئرپورٹ والی محدود گنجائش جیسی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔
پرانے ایئرپورٹ میں ایسے چھوٹے طیارے ہی لینڈنگ کر سکتے ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ چند درجن مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے۔
ایئرپورٹ منیجر کے مطابق نیا ایئرپورٹ بڑے طیاروں کی پروازوں اور لینڈنگ کو سامنے رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس لئے اس کی آپریشنل صلاحیت بھی نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسافر طیاروں کے علاوہ یہ ایئرپورٹ کارگو آپریشنز میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
چائنہ ریلوے بیجنگ انجینئرنگ بیورو کے سینئر انجینئر، چھن ژینگ رونگ نے شِنہوا کو بتایا کہ ایئرپورٹ کےایپرن میں پانچ جگہیں ہیں، جہاں بوئنگ 800-747 سمیت بڑے بڑے سول طیاروں پارک ہوسکتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): چھن ژینگ رونگ ، سینئر چینی انجینئر، چائنہ ریلوے بیجنگ انجینئرنگ بیورو، چین
"ائیرپورٹ کے ایپرن کی جغرافیائی حالت نسبتاً منفرد ہے۔ یہ بنیادی طور پر ڈھلنے والی اور حل پذیر مٹی پر مبنی ہے تاہم اس میں نمکین مٹی بھی موجود ہے۔ یہ سب مٹی کی خاص اقسام ہیں۔ مختلف مقامات سے حاصل کی جانے والی اس مٹی کا کیمیائی تجزیہ بھی کیا گیا۔ بعد میں مقامی ماہرین کی مشاورت کی بنیاد پر ایپرن کی بنیادوں کی مضبوطی کا تعین کیا گیا۔”
ایئرپورٹ کا رن وے 3658 میٹر طویل اور 45 میٹر چوڑا ہے۔ ہر طرف اضافی 15 میٹر جگہ شامل کرنے کے بعد اس کی کل قابلِ استعمال چوڑائی 75 میٹر ہو جاتی ہے۔ یہ پاکستان کا ایک ایسا ایئرپورٹ ہے جو سب سے بڑے طیاروں کو سنبھالنے کے لئے تیار ہے۔
ضیاء الدین سلمان پاکستان کی نیشنل انجینئرنگ سروسز کے انجینئر ہیں۔ انہوں نے ایئرپورٹ کی تعمیر میں چینی ٹیم کی جانب سے استعمال کئے گئے اعلیٰ معیار اور دوران تکمیل تکنیکوں کی تعریف کی ہے۔
ضیا الدین سلمان، انجینئر، نیشنل انجینئرنگ سروسز آف پاکستان
"منصوبے کا ہر حصے، ہر عمارت اور عمارت کے ہر گوشے کو بڑی خوبصورتی اورعمدہ انداز سے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ چینی کمپنی کی طرف سے ائیرپورٹ کا ڈیزائن اور تعمیر کا معیار، تمام تعمیراتی ماہرین، کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس کے لئے ایک مثال ہو گا۔”
گوادر، پاکستان سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link