اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی سرمایہ کاری سے کمبوڈیا میں آموں کی پروسیسنگ فیکٹری نے...

چین کی سرمایہ کاری سے کمبوڈیا میں آموں کی پروسیسنگ فیکٹری نے کسانوں کو خوشحال بنا دیا

کمبوڈیا کے صوبہ کمپونگ سپو، کے ضلع پنوم سروچ میں چین کی سرمایہ کاری سے آموں کی ایک پروسیسنگ فیکٹری چل رہی ہے جس نے علاقے کے مزدوروں اور کسانوں کی زندگیوں کو بدل کر رکھ دیا ہے۔

ژونگ باؤ (کمبوڈیا) فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے قیام کی بدولت بہت سارے مقامی افراد  کو اپنے گھروں کے قریب مستحکم ملازمتیں مل گئی ہیں۔ اس طرح  اب وہ ذریعہ معاش کے لئے نقل مکانی کرنے سے بچ گئے ہیں۔

فان لیکھینا  دو بچوں کی ماں ہے اور وہ فیکٹری میں آم کاٹنے کا کام کرتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (خمیر): فان لیکھینا، آم کاٹنے والی

’’ مجھے یہاں کام کرنا پسند ہے۔ میں یہاں پیسے کما سکتی ہوں اور کام بھی مستحکم ہے۔

اس سے پہلے میری زندگی مشکل تھی کیونکہ میں فصل کے موسم میں محنت کش کے طور پر آم چنتی تھی۔ اس کے علاوہ کیڑے مار دوا چھڑکنے کا کام بھی کرتی تھی، لیکن جب سے فیکٹری کھلی ہے اور مجھے یہاں کام ملا ہے، میری زندگی میں بہت بہتری آئی ہے۔ اب میں اچھی خاصی رقم بچا  بھی سکتی ہوں۔‘‘

لیکھینا فیکٹری کے800 سے زائد ملازمین میں شامل ہے۔ اس کا کام خشک آم تیار کرنا ہے۔ فیکٹری ہر سال مقامی کسانوں سے ہزاروں ٹن آم خریدتی ہے۔ 20 سالہ نیانگ سری ماؤ آم کاٹنے والی ٹیم کی قیادت کرتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (خمیر): نیانگ سری ماؤ، آم کاٹنے کی ٹیم لیڈر

’’ پہلے یہاں آم کے باغات متروک ہو گئے تھے۔وجہ یہ تھی کہ  کوئی ان کی دیکھ بھال نہیں کرتا تھا۔ جب فصل کا موسم آتا تو  کوئی خریدار  بھی نہ  ملتا۔ اسی لئے انہیں ترک کر دیا گیا۔ آم کے باغات کے مالکان کے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے دیگر زرعی فصلیں اگانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔

جب سے چین  کمبوڈیا سے آم خریدنے لگاہے،  کسانوں نے آم کے درخت لگانا اور پھل حاصل کرنا شروع کر دیا ہے  تاکہ ان کے پاس اپنے خاندان کی گزر بسر کے لئے پیسے ہوں۔‘‘

19 سالہ تیتھ سری مین،  فیکٹری میں آم کے ٹکڑوں کی کوالٹی کنٹرولر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چین کو برآمد کئے جانے والے خشک آم معیار اور صفائی میں بہترین ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (خمیر): تیتھ سری مین، آم کے ٹکڑوں کی کوالٹی کنٹرولر

’’ میں اس کام کو بہت زیادہ  پسند کرتی ہوں کیونکہ مجھےاس کام میں مہارت بھی حاصل ہے۔ مجھے ہر روز کام پہ جاتے ہوئے خوشی محسوس ہوتی ہے۔ یہاں کام کے حوالے سے کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے۔ میں کہہ سکتی ہوں کہ تنخواہ بہت اچھی ہے۔

میں 100 سے 200 امریکی ڈالر ہر ماہ بچا سکتی ہوں۔ فیکٹری کے قریب رہنے والے لوگ چین کے سرمایہ کاروں کی جانب سے یہاں فیکٹری قائم کرنے پر بہت خوش ہیں کیونکہ فیکٹری نے انہیں روزانہ کچھ کمانے کے قابل بنا دیا ہے۔ محنت مزدوری کے لئے اپنے گھروں سے فیکٹری تک کا سفر بھی اب ان کے لئے آسان ہے۔‘‘

کمپونگ سپو، کمبوڈیا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!