راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کا اعلان ،پارٹی رہنماؤں کو شرکت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے ، صرف تنقید کی،مذاکرات کیلئے تیار ہیں، فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ، مریم نواز نے آئی جی پنجاب کو پی ٹی آئی پر ظلم کیلئے رکھا ہوا ہے،مذاکرات کیلئے مینڈیٹ واپس، گرفتار کارکنان رہا، شفاف الیکشن کرائے جائیں، بلوچستان میں لوگوں کو غائب کرنا ظلم ، حکومت ہوش کرے،9مئی میں پی ٹی آئی کا کوئی بندہ ملوث ہے تو ضرور سزا دی جائے، اضافی ججز کی تعیناتی اپنی مرضی کے فیصلوں کیلئے کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ہم فوج کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں ، فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے فوج پر کبھی الزام نہیں لگائے صرف تنقید کی ، ہمیں یہ نہ سکھایا جائے کہ فوج نے کبھی کوئی غلطی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقید کی جاتی ہے ،فوج پر تنقید اسی وجہ سے کی تھی کیونکہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی سزاء کے پیچھے جنرل ضیاء تھا اور سقوط ڈھاکہ کے پیچھے جنرل یحییٰ خان کا ہاتھ تھا، آپ اگر ظلم کریں گے تو کیا فوج پر تنقید بند کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کیا ہے ؟،محسن نقوی کون ہے؟ ،ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے ،محسن نقوی ان ہی کا تو نمائندہ ہے، وہ یہاں ان ہی کے ذریعے پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی کو ہم نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا لیکن دوسری طرف سے کوئی نام سامنے آتا تو ہم بات کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں محمود خان اچکزئی پر پورا بھروسہ ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا، اس نے آئی جی پنجاب سے ملکر ہمارے لوگوں پر ظلم کیا، یہ ظل شاہ کی موت کے ذمہ دار ہیں، یہ بیرون ملک کہیں نہیں جا سکے گا، باہر ممالک میں تشدد سے نفرت کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے آئی جی پنجاب کو پی ٹی آئی پر ظلم کیلئے رکھا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے ہمارا پہلا مطالبہ یہ ہے کہ چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس کیا جائے، مذاکرات کیلئے دوسرا مطالبہ گرفتار کارکنان کی رہائی اور مقدمات کا خاتمہ ہے جبکہ تیسرا مرحلہ ملک بچانے کا ہے جو صاف شفاف الیکشن کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی اسمبلیوں سے استعفے کی بات تیسرے مرحلے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتا ہوں، ہماری پارٹی اس دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گی ،پارٹی لیڈر شپ کو کہوں گا کہ آج ہی جماعت اسلامی کے دھرنے میں شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حالات یہ ہیں کہ میرے جیل کے کمرے کی صفائی کرنے والے کا بجلی بل 40ہزار آیا ہے، بجلی کے بلوں ،ٹیکسز میں ہوشربا اضافہ پر جماعت اسلامی کے موقف کی حمایت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے نکلنے والے بلوچ عوام کی بھی حمایت کرتا ہوں، بلوچستان میں لوگوں کو غائب کرنا ظلم ہے، حکومت ہوش کرے ،بلوچ عوام میں بہت نفرت پھیل رہی ہے، ہمارے 25ورکرز اب تک غائب ہیں، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ احمد جنجوعہ کو گھر سے گرفتار کرکے دہشت گرد بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے، جسٹس عامر فاروق مجھے ٹیریان کیس میں پھنسانا چاہتے تھے ، میرے اور اہلیہ کے سارے کیسز عامر فاروق کیوں سنتے ہیں؟، مجھے جوڈیشل کمپلیکس سے اغوا کیا گیا تو عامر فاروق نے اسے درست قرار دیا، ان سے گزارش ہے کہ انصاف کے اصولوں کے تحت میرے مقدمات سے الگ ہو جائیں، ہائیکورٹ میں اور بھی ججز ہیں کسی اور کو کیسز دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی واقعات میں ہماری بے گناہی سی سی ٹی وی میں چھپی ہے، اگر 9مئی میں پی ٹی آئی کا کوئی بندہ ملوث ہے تو اسے ضرور سزا دیں، 28سالہ جدوجہد میں کبھی توڑ پھوڑ کی بات نہیں کی، ساری پارٹیاں جلسے کر رہی ہیں لیکن ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دیتے، ابھی صوابی میں جلسہ کر رہے ہیں اور اگلا جلسہ اسلام آباد میں کریں گے، ہم نہیں چاہتے انتشار ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے کیا مذاکرات کریں، پی پی پی اور (ن) لیگ دونوں فارم 47والے ہیں، حکومت کا ایک ہی مقصد ہے پی ٹی آئی اور فوج کی لڑوا کر ہماری جماعت ختم کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں سمندر میں ڈوب رہی ہیں اور جوتے کے سہارے لٹک رہی ہیں جس پر 9مئی کا ٹیگ لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نیب پراسیکیوٹر سے معافی نہیں مانگی یہ کہا تھا کہ آپ سے کوئی مسئلہ نہیں، نیب والے نااہل ہیں یا بے ضمیر ہیں، نیب کی وجہ سے میں ایک سال سے جیل میں ہوں جس آدمی کو گھر سے نکالا اسی کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنا دیا گیا، میرے اوپر 200مقدمات درج کرنے پر دنیا ان کا مذاق اڑا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی نے بڑی مشکلات کا سامنا کیا، ان کی 3پسلیاں ٹوٹیں، میں ان کی تعریف کرتا ہوں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اضافی ججز اپنے مرضی کے فیصلوں کیلئے تعینات کیے جا رہے ہیں۔