جمعرات, جنوری 23, 2025
تازہ ترینحافظ نعیم الرحمن کا تمام سیاسی جماعتوں سے ساتھ دینے کا مطالبہ

حافظ نعیم الرحمن کا تمام سیاسی جماعتوں سے ساتھ دینے کا مطالبہ

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے تمام سیاسی جماعتوں سے ساتھ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات منظوری تک دھرنا ختم نہیں ہوگا ڈی چوک مارچ بھی کر سکتے ہیں،دو دو نوکریوں کے باوجود عوام کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے، بات خود کشیوں تک پہنچ گئی ہے، لوگوں نے دھرنے سے اپنی امیدیں وابستہ کرلی ہیں، بعض لوگ پارٹیوں میں اختلافات ڈالنے کیلئے کوشاں ہیں،کارکنان فوکس حکومتی اقدامات پر رکھیں، وزیراعظم ،وزرائے اعلی ، ججز سمیت سب کو 1300سی سی گاڑیاں دی جائیں، حکومتی عیاشیاں ختم نہیں ہوں گی توبوجھ عوام پر پڑتا رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج دھرنے کو چار روز ہو گئے ہیں، یہ تاریخی دھرنا عزم اور حوصلے کا پوری دنیا کو پیغام دے رہا ہے، عوام پر بجلی کے بم گر رہے ہیں مگر داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہے ،بات اب خود کشیوں تک پہنچ گئی ہے، بجلی بلوں کی وجہ سے گھر میں لڑائی جھگڑے ہونے لگے ہیں،لوگ دو دو مزدوریاں کر رہے ہیں پھر بھی اخراجات پورے نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی آواز سامنے نہیں آ رہی، ہم نے دھرنے کا اعلان کیا تو راستے بند کر دیئے گئے،ہم نے بڑی ہمت اور تدبر سے پرامن مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں خواتین کو دھرنے میں شامل ہونے سے روکا گیا ہے اس کے باوجود آج خواتین بڑی تعداد میں جلسہ میں شامل ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ مطالبات فوری تسلیم نہ ہوئے تو دو دن بعد کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی دھرنے شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑی حکمت سے پر عزم مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے، دھرنے کا شرکاء گرمی، حبس اور بارش کے باوجود موجود ہیں، آئے دن شرکا کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک ہی خاندان کی حکومت ہے یہ رکاوٹیں ڈال کر اپنے حالات خراب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 25کروڑ لوگوں کی ترجمانی کرنا فرض سمجھا ہے،لوگوں نے دھرنے سے اپنی امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ ہو نا چاہئے،2019میں جو معاہدے ختم ہوئے، ان کو پھر معاہدے دے دیئے گئے، 2ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم عوام دے رہی ہے، حکومت تنخواہ دار لوگوں کو برباد نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دینا چاہئے، کارکنان سے کہتا ہوں الجھنے کی بجائے فوکس حکومتی اقدامات پر رکھیں، بعض لوگ پارٹیوں میں اختلافات ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ورکر ہمارا دشمن نہیں عام ایجنڈا ہے، سب سیاسی پارٹیوں کو دعوت ہے اس دھرنے میں شریک ہو۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے ناجائز معاہدے کئے گئے ہیں،52فیصد آئی پی پیز میں گورنمنٹ کے شیئرہیں، ہم نے کیپسٹی چارجز سے منع کیا ہے کیونکہ بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار ہوتی ہے، ہم نے مطالبات واضح طور پر بتا دیئے ہیں کہ بجلی کی قیمت کا تعین بجلی کی لاگت کے مطابق کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے واپڈا افسران و دیگر محکموں کے افسران کو بجلی مفت کیوں ملتی ہے، پیٹرول بھی افسران کو مفت دیا جاتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم و وزرائے اعلی ، ججز سمیت سب کو 1300سی سی گاڑیاں دی جائیں، بڑی بڑی گاڑیوں کو بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم جونیجو نے 1000سی سی گاڑی سب کیلئے رکھی تھی، حکومت کی عیاشیاں ختم نہیں ہوں گی توبوجھ عوام پر پڑتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات منظوری تک دھرنا ختم نہیں ہوگا ڈی چوک مارچ بھی کر سکتے ہیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!