چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر چھنگ ڈاؤ میں صارفین اشیا تبادلہ پروگرام سے متعلق معلومات حاصل کررہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کا اشیائے صرف سے متعلق اشیا تبادلہ پروگرام رواں سال کے آغاز خاص طور پر موسم بہار تہوار کے خریداری موسم کے دوران انتہائی مقبول رہا۔
وزارت تجارت (ایم او سی) نے بتایا کہ اشیا تبادلہ پروگرام میں موبائل فونز، ٹیبلٹس اور اسمارٹ گھڑیوں کی شمولیت کے بعد 20 جنوری سے 4 یوم کے اندر 1 کروڑ 7 لاکھ 90 ہزار الیکٹرانک آلات کے لئے سبسڈی کی درخواستیں موصول ہوئیں جو گزشتہ برس مارچ میں شروع کردہ اس پروگرام میں ایک اہم توسیع کو ظاہر کرتی ہے۔
وزارت کے مطابق 23 جنوری تک گاڑیوں اور گھریلو مصنوعات کا تبادلہ بالترتیب 34 ہزار اور 10 لاکھ 40 ہزار یونٹس تک پہنچ چکا تھا۔
موسم بہار تہواریا چینی قمری نیا سال چین میں اہم ترین تعطیل ہے اور خاندان کے دوبارہ ملنے کا موقع ہے۔ رواں سال اس کا آغاز 29 جنوری سے ہوا ہے۔
نائب وزیر تجارت شینگ چھی پھنگ کے مطابق اشیا تبادلہ پروگرام میں مضبوط شرکت نے تعطیلات کی مارکیٹ میں صارفین کے رجحان کو تقویت دی ۔ یہ پروگرام خریداری تشہیری مہم کے طور پر موسم بہار تہوار میں خریداری کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔
گزشتہ برس سے چین کی اشیائے صرف مارکیٹ میں "اشیا تبادلہ پروگرام ” ایک زبان زد عام لفظ بن چکا ہے جس نے صارفین کے رجحان کو بڑھاکر خوردہ فروخت میں مستحکم اضافہ کیا۔
