جاپان کے تویاما پریفیکچر کے شہر اویابے کا ایک منظر ۔(شِنہوا)
ٹوکیو(شِنہوا) جاپان میں 2024 کے دوران سکول کے بچوں میں خودکشی کے واقعات اب تک کی بلند ترین سطح 527 تک پہنچ گئے۔ اس سے قبل 2022 میں 514 بچوں نے خودکشی کی تھی۔
وزارت صحت، محنت اور بہبود کے جاری کردہ ابتدائی اعدادوشمار کے مطابق ان اعلیٰ سکولوں کے 349 طلبہ نے خودکشی کی جو مجموعی اموات کا تقریباً 70 فیصد ہے۔ اس کے بعد مڈل سکولوں کے 163 اور ابتدائی ایلیمنٹری سکولوں کے 15 طالب علموں نے خودکشی کی۔
مڈل اور ہائی سکول کی طالبات کی خودکشی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ مڈل سکولوں کی 99 طالبات نے زندگی کا خاتمہ کیا جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 19 زائد ہے جبکہ ہائی سکولوں کی 183 طالبات نے خودکشی کی ۔ اس طرح اس تعداد میں 17 کا اضافہ ہوا۔
19 برس سے کم عمر افراد میں خودکشی کی اہم وجوہات میں تعلیمی جدوجہد اور مستقبل سے متعلق خدشات (349 واقعات)، ذہنی تناؤ جیسے ذہنی صحت کے مسائل (284 واقعات) اور والدین کے ساتھ تنازعات (148 واقعات) جیسے خاندانی مسائل شامل ہیں۔
وزارت نے طالب علموں کی خودکشی کی ریکارڈ تعداد کو ایک سنگین تشویش کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے جوابی اقدامات کے لئے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کرکے وجوہات کا تجزیہ کرنے کا عہد کیا ہے۔
جاپان میں 2024 کے دوران 20 ہزار 268 خودکشی کے واقعات ہوئے تھے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں ایک ہزار 569 کم ہیں اور 1978 سے ریکارڈ مرتب کرنے کے آغاز سے اب تک کی دوسری کم ترین سطح ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق زندگی کا خاتمہ کرنے والوں میں 13 ہزار 763 مرد اور 6 ہزار 505 خواتین تھیں۔
