کویت کے احمدی گورنریٹ میں جنوبی صباح الاحمد نیو سٹی منصوبے کے مقام پر کارکن تعمیراتی کام میں مصروف ہیں-(شِنہوا)
کویت سٹی(شِنہوا)چین بھر میں جب کروڑوں لوگ نیا چینی سال منانے کے لئے اپنے پیاروں کے پاس جمع ہو رہے ہیں،چینی تعمیراتی کارکنوں کی ایک ٹیم کویت کے وسیع صحرا میں رہائشی منصوبے پر کام آگے بڑھا رہی ہے۔ٹیم ملک کے مختصر موسم سرما کے مہینوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پیشرفت تیز کر رہی ہے۔
کویت کی جنوبی صباح الاحمد نیو سٹی ڈویلپمنٹ کا یہ منصوبہ خلیجی ریاست اور چین کے درمیان گہرے ہوتے ہوئے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔چائنہ سٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن(سی ایس سی ای سی) کے کارکن کویتی-سعودی سرحد کے قریب ریت کے طوفانوں اور روزمرہ کے دیگر چیلنجز سے بے نیاز صحرا کی بے رحم دھوپ کے نیچے تعمیراتی مقام پر محنت کر رہے ہیں۔
یکم ستمبر 2024 کو شروع کیا گیا 30 کروڑ 58 لاکھ امریکی ڈالر کی لاگت کے منصوبے کا مقصد جنوبی صباح الاحمد نیو سٹی میں 7 ہزار 623 رہائشی مکانات کو سڑکوں،سہولیات اور نکاسی آب کے نظاموں کی فراہمی ہے۔مستقبل کی یہ ’’سمارٹ سٹی‘‘ کویت شہر سے 80 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔
چین کے شمالی شہر تھیانجن سے تعلق رکھنے والے فیلڈ انجینئر ژانگ فینگ کُن نے کہا کہ بہار تہوار ہمارے لئے انتہائی خاص ہے مگر یہ کام بھی اہم ہے۔ ہم کویتی خاندانوں کو آرام دہ گھروں کی فراہمی کے لئے یہ منصوبہ جلد مکمل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔مجھے اپنا خاندان بہت یاد آ رہا ہے مگر مجھے چین اور کویت کی دوستی میں کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔
کام کے سخت اوقات کے باوجود بہار تہوار کا جذبہ بھلایا نہیں گیا۔تعمیراتی مقام کے معمولی سے کیفےٹیریا کو سرخ لالٹینوں اور چینی کردار ’’فو‘‘ سے سجایا گیا جو قسمت اور خوشحالی کی علامت ہے۔کارکن تہوار کے روایتی کھانوں اور چینی ثقافت پر مبنی فن کے مظاہروں سے محظوظ ہونے کے لئے جمع ہوئے جس سے باہم تہذیبی جشن کا بھرپور ماحول قائم ہوا۔
یہ شراکت داری چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ساتھ کویت کی تزویراتی ہم آہنگی کی بھی عکاس ہے۔
