بدھ, فروری 19, 2025
انٹرنیشنلنیا آسٹریلوی نقشہ انٹارکٹکا کے برف سے خالی علاقے میں جانداروں کا...

نیا آسٹریلوی نقشہ انٹارکٹکا کے برف سے خالی علاقے میں جانداروں کا تحفظ مظبوط کرے گا

انٹارکٹکا میں چین کے چھن لنگ سٹیشن کے قریب پینگوئن کھڑے ہیں-(شِنہوا)

سڈنی(شِنہوا) آسٹریلین محققین نے انٹارکٹکا کا نیا تفصیلی نقشہ جاری کیا ہے جس سے ان کے مطابق براعظم کے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز(یو این ایس ڈبلیو) سے تعلق رکھنے والے محققین کی قیادت میں ٹیم نے بدھ کو نیا ہائی ریزولوشن نقشہ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ انٹارکٹکا میں برف سے خالی علاقے میں ماحولیاتی نظام کی درجہ بندی بھی جاری کی ہے۔

تحقیق کے مطابق مستقل طور پر برف سے خالی زمین انٹارکٹکا کے 0.5 فیصد سے بھی کم ہے تاہم اس کا ماحولیاتی نظام براعظم کے حیاتیاتی تنوع کے ایک بڑے حصے پر مشتمل ہے جسے انسانی سرگرمی اور موسمیاتی تبدیلی کا بڑھتا ہوا خطرہ درپیش ہے۔

یو این ایس ڈبلیو کی نئی تحقیق کی مرکزی مصنفہ انیکو ٹوتھ نے کہا کہ انٹارٹکا کی برف سے خالی زمین منفرد انداز میں ڈھلنے والے نباتات،آرتھروپوڈز کی کئی اقسام،جرثوموں کا مسکن اور پینگوئن،بگلوں،البتروس اور دیگر سمندری پرندوں کی افزائشی کالونیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے موسم بدلے گا اور برف پگھلے گی، زمین کے حصے معتدل ہوں گے اور ان کی ویرانی کم ہوگی جس سے نچلے عرض بلد سے آنے والے جانداروں کی افزائش ہو سکے گی۔

محققین نے کہا کہ درجہ بندی کا یہ نظام ماحولیاتی نظاموں کو 9 بڑی اکائیوں،33 رہائشی مقامات اور 269 حیاتیاتی ماحولیاتی علاقوں کی اقسام میں تقسیم کرتا ہے۔یہ نظام خطرے کے منظم جائزے،نئے محفوظ علاقوں کے مقام کے تزویراتی تعین اور پائیداری کے اہداف کی نگرانی میں مددگار ہوگا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!