نیو یارک : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کمیونٹی کے تحفظ ،قومی سلامتی یقینی بنانے کیلئے عالمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا، عالمی امن برقرار رکھنے کیلئے پیس کیپنگ کے مستقبل بارے سنجیدہ ، وسیع تر لائحہ عمل کیلئے سامنے آنیوالے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارا مشترکہ مشن بہت واضح ہے ،ہمیںاپنی کمیونٹی کے تحفظ ،قوم کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے عالمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں طاقت کے استعمال کی دھمکیوں، بیرونی مداخلت، آزادی رائے اظہار میں مشکلات، غربت، عدم مساوات، عالمی کشیدگی، فوجی اتحاد اور ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کا سامنا ہے۔
انہوںنے کہاکہ مدافعتی سفارتکاری کی توجہ کا مرکز تنازعات کی جڑ کو اکھاڑ پھینکنے پر ہونا چاہئے، اس سلسلے میں جنرل اسمبلی، آئی سی جے اور پیس بلڈنگ کمیشن اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یواین پیس کیپنگ میں اپنے دیرپا کردار پر فخر ہے جس میں اس کے 2لاکھ 30ہزار سپاہیوں نے 47مشنز میں حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ یو این پیس کیپنگ مشنز کو دہشت گرد گروہوں، قبائلی دشمنیوں سے بڑھتے چینلز اور سلامتی کی دھمکیوں کا سامنا ہے جس سے اکثر امن برقرار نہیں رہتا۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی امن کو برقرار رکھنے کیلئے پیس کیپنگ کے مستقبل بارے سنجیدہ ، وسیع تر لائحہ عمل کیلئے سامنے آنیوالے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیس کیپنگ کیلئے یو این کی جانب سے سامنے آنے والی نئی حکمت عملی میں یہ عوامل شامل ہونے چاہئیں کہ پیس کیپنگ مشنز کو مجموعی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہونا چاہئے جس کے تحت تنازعات ،تشدد کی وجہ بننے والے مسائل کو حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ مشن کو تنازعات کے حل کیلئے خصوصی صورتحال پر قابل حصول، حقیقت پسندانہ جوابی اقدامات کرنے چاہئیں اور امن کمشنرز کو تمام ضروری وسائل و آلات ،مناسب تربیت فراہم کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ دنیا میں درپیش سرحدی تنازعات میں ہمارا اتحاد و مشترکہ عزم پہلے سے زیادہ اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی امن برقرار رکھنے کیلئے یو این، افریقی یونین اور او آئی سی کیساتھ تعاون کیلئے پر عزم ہے، ہماری شراکت داری کی مضبوطی ہمارے سلامت، امن، انصاف کیلئے باہمی عزم میں موجود ہے، ہم مل کر دنیا کو سب کیلئے زیادہ محفوظ بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حاضرین کی گرانقدر خدمات و تجاویز ،غیر متزلزل عزم پر شکر گزار اور جاری رہنے والے تعاون کیلئے پرامید ہوں۔
