ہفتہ, جنوری 25, 2025
تازہ ترینجماعت اسلامی کا 25 کروڑ عوام کا حق لئے بغیر دھرنا ختم...

جماعت اسلامی کا 25 کروڑ عوام کا حق لئے بغیر دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان

راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 25 کروڑ عوام کا حق لئے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا، فسطائیت مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے، مطالبات منظور ،گرفتار کارکنان رہا کئے جائیں، بجلی قیمتیں کم نہ ہوئیں تو دھرنا تاریخی انقلاب میں تبدیل ، رخ کسی اورطرف بھی ہوسکتا ہے، کوئی سمجھتا ہے ہم چار دن بیٹھ کر چلے جائینگے تو خام خیالی میں نہ رہے، آئی پی پیز کو لگام دی جائے، اشرافیہ معاشی پالیسیاں مسلط کرکے ہم پر حکمرانی کرتا ہے،تاریخ میں پہلی صنعتکار بجلی بلوں کی قسطیں بنوارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت باغ میں دھرناء شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 2دن سے پنجاب حکومت فسطائیت کا مظاہرہ کررہی ہے، ہمارے 200سے زائد کارکنان گرفتار ہیںجن میں بزرگ بھی شامل ہیں، کارکنان کیخلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کو فوری رہائ، مقدات ختم کئے جائیں، فسطائیت اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اسیران کو رہا نہیں کیا گیا تو دھرنے کارخ کسی بھی طرف کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم 25کروڑ لوگوں کا مقدمہ لڑرہے ہیں،لیاقت بلوچ کو مذاکرات کمیٹی سے بات کی اجازت دی گئی ہے تاہم ہمارے کچھ تحفظات ہیں، اپنی کمیٹی کا اعلان تحفظات دور کئے جانے پر کریں گے۔

انہوںنے کہا کہ حکومت ٹالنے کیلئے بات نہ کرے،سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، اسے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان مستقبل سے مایوس ہے،ہر کوئی ملک چھوڑنے کی تگ و دو میں لگا ہے ،چاہتے ہیں نوجوانوں کو اچھی معیاری تعلیم اور روزگار ملے، ہم صنعتوں کا فروغ چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کوئی ذاتی مفادات نہیں ہیں، ہم اس لئے آئے کہ ہم آئی پی پیز کو لگام دی جائے، آئی پی پیز کے سرکردہ لوگ ہر حکومت میں نظر آتے ہیں، بیگاس پر چلنے والے پلانٹ کو درآمدی کوئلے پر چلنے والا ظاہر کیا گیا ، یہ پلانٹس شریف خاندان کے ہیں، جن لوگوں نے عوام اور پاکستان پر ظلم کیا ہم ان کو چلنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بجلی کی قیمت کم کرانا چاہتے، پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے آئین اور قانون کے مطابق سیاسی حق استعمال کررہے ہیں، اگر کسی نے یہ سمجھا ہوا ہے کہ چار دن ہم بیٹھے کر چلے جائیں گے تو خام خیالی میں نہ رہے ہم یہاں سے جائیں گے نہیں بلکہ روزانہ اپنا لائحہ عمل طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ختم شدہ معاہدوں ہونیوالے آئی پی پیز کو بند کیا جائے جن آئی پی پیز کے معاہدے باقی ہیں ان کیساتھ بات چیت کی جائے اور جن آئی پی پیز میں جعل سازی ہوئی ہے ان کا فارنزک آڈٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ معاشی پالیسیاں مسلط کرکے ہم پر حکمرانی کرتا ہے، تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ صنعت کار اپنے بجلی کے بلوں کی قسطیں بنوارہے ہیں، ایک فیکٹری بند ہونے سے ہزاروں لوگ بیروزگار ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کا حق لئے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا،مطالبات منظور نہ ہوئے تو دھرنا تاریخی انقلاب میں تبدیل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگ کہتے ہیں ہمیں ڈی چوک جانا چاہئے، ہم چاہتے تو ڈی چوک پہنچ جاتے اور فساد ہوتا، یہ چاہتے تھے کہ پولیس کو ہمارے سامنے کریں مگر ہم نے پرامن سیاسی مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے ،یہاں بیٹھ کر اپنی قوم اور نوجوان سے بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ دھرنا یہاں مری روڈ پر چلے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے، اگر سنجیدگی سے بجلی کے بلوں کو کم نہ کیا گیا تو دھرنا آگے بڑھے گا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!