پیر, مارچ 24, 2025
تازہ ترینچینی شناخت : بہار میلہ کی بھیڑ میں نوجوان ریلوے انسپکٹر کی...

چینی شناخت : بہار میلہ کی بھیڑ میں نوجوان ریلوے انسپکٹر کی فرض شناسی

چین میں جاری نئے سال کے میلے کی بھیڑ میں نوجوان ریلوے انسپکٹر وی زینگ چیان، اپنی ذمہ داریاں جانفشانی سے انجام دے رہا ہے۔فرض شناسی کے اس مظاہرے کے ذریعے وہ چین کا خوب صورت چہرہ دنیا کا سامنے پیش کر رہا ہے۔  آئیےاس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔

23 سالہ وی زینگ چیان، چین کے شمال میں واقع اندررونی منگولیا خودمختار علاقے میں فریٹ ٹرین انسپکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا ہے۔ وہ چین اور یورپ کے درمیان چلنے والی مال بردار ٹرینوں کے محفوظ آپریشن کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ اسی دوران 14 جنوری سے بہار میلے کے سفر کی ہلچل بھی شروع ہو چکی ہے۔

 وی زینگ چیان، ٹیکنیشن

’’ اگست 2023 میں، میں نے یونیورسٹی سے گریجویشن کی تھی۔ پھر  چین کے شمالی سرحدی شہر ایرنہوٹ میں کام کرنا شروع کیا۔ اس وقت میں ایک فریٹ ٹرین انسپکٹر کے طور پر کام کر رہا ہوں۔ مال بردار ٹرینوں کے محفوظ آپریشن اور ان کی معمول کے مطابق منزل مقصود تک روانگی یقینی بنانا میری ذمہ داری ہے۔‘‘

اپنے استاد وانگ لیون کی رہنمائی میں، وی نے صرف ایک سال کے عرصے میں قابل ذکر کارکردگی دکھائی ہے۔

 وانگ لی ون، ٹیکنیشن

’’ میرا گزشتہ ایک سال شیاؤ وی کے ساتھ گزرا ہے۔ میں نے وی، کو آہستہ آہستہ آگے بڑھتے ہوئے دیکھا۔ مجھے امید ہے کہ وہ محنت سے اپنا کام جاری رکھے گا اور اپنی مستقل مزاجی کی وجہ سےاپنے کیریئر میں مزید آگے  بڑھے  گا۔‘‘

 وی زینگ چیان، ٹیکنیشن

’’ بہار میلے کے سفر کی بھیڑ کے دوران مال بردار ٹرینوں کی تعداد بڑھ جایا کرتی ہے۔ اس لئے ہمیں فریٹ ٹرین انسپکٹرز، کے طور پر بڑی ذمہ داری سے کام کرنا ہوتا ہے۔ ہم روزانہ 1200سے زائد ٹرینوں کا معائنہ کرتے ہیں۔ صبح 8 بجے سے رات 7 بجے تک کسی وقفے کے بغیر مسلسل کام کرتے ہیں۔ پھر رات 7 بجے سے اگلے دن صبح 8 بجے تک کام ہوتا ہے۔ منفی 30 ڈگری کی سردی میں بھی ہم ریلوے کےمحفوظ آپریشن کو یقینی بنانے کے لئے ہر شفٹ کے دوران تقریباً  45 ہزارقدم چلتے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ یہ تجربہ مجھے مزید سیکھنے میں مدد دے گا۔ میری مہارت بڑھتی جائے گی اور غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے میں مزید ترقی کروں گا۔‘‘

ہوہوت، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ۔

+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!