ہفتہ, جنوری 25, 2025
پاکستانشہباز شریف کی پی ٹی آئی کو پھر مذاکرات کی دعوت

شہباز شریف کی پی ٹی آئی کو پھر مذاکرات کی دعوت

اسلام آباد :  وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہیں چاہتا جو زیادتی ہمارے ساتھ ہوئی وہ ان کے ساتھ بھی ہو ،آئیں بیٹھیں ملک کو آگے لے جانے، ترقی وخوشحالی اور پاکستان کی بہتری کیلئے بیٹھ کر بات کریں،ہم نے میثاق جمہوریت پر اتفاق کیا اب میثاق معیشت پر بھی اتفاق ہونا چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی پہلی

تقریر میں یہ بات کی تھی کہ ہم نے میثاق جمہوریت پر اتفاق کیا، اب میثاق معیشت پر بھی اتفاق ہونا چاہئے، حالانکہ حکومت ان کی تھی، نہ صرف میری اس پیشکش کو ٹھکرایا گیا بلکہ اس ایوان میں جو نعرے بلند ہوئے وہ تاریخ میں ہمیشہ سیاہ باب میں یاد رکھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے تو یقینا انصاف کا پلڑا ہر وقت بھاری رہنا چاہئے، چاہے وہ کوئی سیاسی رہنماء ہو یا پھر زندگی کے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال میں نے اپنی بجٹ تقریر میں ایک بار پھر پیشکش کی کہ آئیں دوبارہ بیٹھ کر بات کرتے ہیں، پھر ایسے نعرے بلند ہوئے جن کا ذکر کرنا اس ایوان کی توہین ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج تلخیاں جس حد تک پہنچ چکی ہیں، اس کا ذمہ دار کون ہے؟، آج 76 سال بعد ہم ایسی جگہ پہنچے ہیں کہ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے بھی جھجکتے ، اسی ملک میں وہ زمانہ بھی تھا جب اسمبلی میں بہت تنقید اور مخالفت میں باتیں ہوتی تھیں لیکن سیاستدان ایک دوسرے کے دکھ اور سکھ میں شریک ہوتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ آج اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں کوئی مشکلات ہیں تو آئیں بیٹھ کر بات کریں اور بیٹھ کر معاملات کو طے کریں۔انہوں نے کہا کہ علی محمد نے اپنی جذباتی تقریر میں جن باتوں کا ذکر کیا کاش وہ یہ بھی ذکر کردیتے کہ جب میری والدہ کا انتقال ہوا تب میں جیل میں تھا، میں نے سپرٹنڈنٹ کو کہا کہ آج تاریخ ہے میری والدہ کا انتقال ہوا ہے اور ان کی میت لندن سے آنی ہے، میں درخواست لکھ دیتا ہوں کہ آج چھٹی دے دیں جس پر انہوں نے کہا کہ آرڈر آیا ہے کہ آپ جائیں گے اور حاضری لگاکر واپس آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں آج یہاں اپنی تکلیف کا رونا نہیں رونا چاہتا ، میں بھی کینسر کی بیماری میں مبتلا ہوں، پھر بھی قیدی وین میں عدالت گیا۔انہوں نے کہا کہ جب میں عدالت گیا تو مجھے امید تھی کہ جج صاحب کہیں گے کہ آپ کیوں آئے ہیں، آپ کی والدہ کا انتقال ہوا ہے، واپس چلے جائیں، لیکن جب ہمارے وکیل نے استدعا کی کہ آج اجازت دے دیںتو کہا گیا نہیں آج ہم نے گواہان کو بلایا ہے، ہر صورت بیان ریکارڈ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف اور رانا ثناللہ سمیت ہمیں زمینوں پر لٹایا گیا، گھر سے کھانا نہیں لانے دیا گیا، ہماری دوائیاں بند کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں پورے ایوان کے سامنے یہ اعلان کرتا ہوں کہ میں نہیں چاہتا جو زیادتی ہمارے ساتھ ہوئی، وہ ان کے ساتھ بھی ہو میں ان کی خدمت میں یہ عرض کروں گا کہ آئیں بیٹھیں، ملک کو آگے لے جانے، ترقی وخوشحالی کیلئے اور پاکستان کی بہتری کیلئے بیٹھ کر بات کریں۔

+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!