جمعہ, مارچ 21, 2025
پاکستاناسلام آباد ہائیکورٹ، قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2024کیخلاف درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ، قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2024کیخلاف درخواست دائر

اسلام آباد: قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2024کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق شہری ملک ناجی اللہ نے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2024ء کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری کے ذریعے صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ نئے ترمیمی آرڈیننس میں ریمانڈ کا دورانیہ 14سے بڑھا کر 40دن کر دیا گیا ہے جبکہ بدنیتی پر مقدمہ بنانے والے افسر کی سزا 5سے کم کر کے 2سال کر دی گئی، پی ڈی ایم نیب قوانین میں 3بار ترامیم کر چکی ہے،اور اب یہ نیا ترمیمی آرڈیننس آگیا جسے پارلیمنٹ میں بھی پیش نہیں کیا گیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ 14دن سے زائد ریمانڈ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بدنیتی پر مبنی جھوٹا مقدمہ بنانے والے افسر کی سزا صرف 2سال کیوں؟ ،نیب ریفرنسز کے ملزمان کو 14، 14سال سزائیں بھگتنا پڑتی ہیں، یہ ایک ظالمانہ قانون ہے، ترمیمی آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لینا چاہئے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا تھا کہ آرڈیننس کے ذریعے ایک شخص کی رائے پوری قوم پر مسلط کر دی جاتی ہے، چیف جسٹس نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا یہ جمہوریت کے خلاف نہیں؟ ،چیف جسٹس نے کہا تھا کہ کیا یہ ضروری نہیں ہونا چاہئے کہ صدر آرڈیننس جاری کرتے ہوئے وضاحت بھی دے، یہ آرڈیننس بھی پارلیمنٹ لے جائے بغیر پاس کیا گیا، یہ قانونی کی منشاء کے خلاف ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ قومی احتساب آرڈیننس 2024ء کو آئین کی شقوں کے برخلاف قرار دیا جائے جبکہ آرڈیننس 2024ء کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کو سیاسی اور انتقامی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔ استدعاء ہے کہ فریقین کو معلومات تک رسائی کے حق کے تحت مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!