لاہور : مسلم لیگ (ن) کے ہنماء خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ آپریشن استحکام پاکستان کا دائرہ ایک صوبہ نہیں، پورا پاکستان ہوگا، سیاسی قیادت داخلی جھگڑوں سے بالاتر ہو کر ریاستی مفاد میں قدم بڑھائے، سیکیورٹی اداروں، بیگناہ لوگوں، پر حملے، بم پھاڑنیوالے کسی رعایت کے مستحکم نہیں،آپریشن خاتمے تک جاری رہنا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک بیان میں لیگی رہنماء وسابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کے سکیورٹی اداروں، ریاستی تنصیبات ،عبادت گاہوں اور بیگناہ لوگوں پر حملے کرنے اور بم پھاڑنیوالے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خاتمے تک ان کے خلاف آپریشن بلا تعطل و تسلسل کے ساتھ جاری رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی حکومت میں دہشت گردوں سے مذاکرات اور انہیں ڈھیل دینے کی باجوہ ڈاکٹرائن نے بیک فائر کیااورانہیں دوبارہ قدم جمانے کا موقع ملا جبکہ افغانستان کی امارت اسلامیہ اس مسئلے کو حل کرنے کی بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت عسکری قیادت کے ذریعے پارلیمنٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے ان کیمرہ سیشن میں آپریشن عزم استحکام بارے تمام سیاسی جماعتوں کواعتماد میں لے، سیاسی قیادت سے مکالمہ اور ان کی تائید آپریشن کی کامیابی کیلئے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت داخلی جھگڑوں سے بالاتر ہوکر ریاستی مفاد میں قدم بڑھائے جیسے عمران حکومت میں اس وقت کی اپوزیشن نے قومی معاملات پر ریاست کی مدد کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح کردی جائے کہ اس آپریشن کا دائرہ صرف ایک صوبہ نہیں بلکہ پورا پاکستان ہوگااور نشانہ کالے سیاہ دہشت گرد ہوں گے۔