ہیڈ لائن:
نئی عالمی زمینی و سمندری تجارتی راہداری کے ذریعے دنیا کی 555 بندرگاہیں آپس میں منسلک
جھلکیاں:
چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں واقع زمینی و سمندری تجارتی راہداری نے دنیا کی 555 بندرگاہوں کو ایک دوسرے سے منسلک کر دیا ہے۔آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ نیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور کے مختلف مناظر
2۔ نیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور (فائل) کے مختلف مناظر
تفصیلی خبر:
نئی عالمی زمینی و سمندری تجارتی راہداری، چین کے مغربی علاقوں کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے والا ایک اہم نقل و حمل کا نیٹ ورک ہے۔ اس کا دائرہ اب 127 ممالک کی 555 بندرگاہوں تک پھیل چکا ہے۔
چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں اس تجارتی راہداری کا عملی مرکز واقع ہے۔ یہ عالمی بندرگاہوں کو ریلوے، سمندری راستوں اور ہائی ویز کے ذریعے چین کے جنوبی صوبوں، جیسے گوانگ شی اور یون نان سے جوڑتا ہے۔ یہ کارگو سروس اب ملک کے 73 شہروں میں 157 مقامات تک پھیل گئی ہے۔
چھونگ چھنگ پورٹ اور لاجسٹکس آفس کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 میں چھونگ چھنگ کے ذریعے اس تجارتی راہداری سے 2 لاکھ 51 ہزار 800 سے زائد 20 فٹ کے برابر مال کی ترسیل کی گئی۔ اس سامان کی مجموعی مالیت 46 ارب 70 کروڑ یوآن (تقریباً 6 ارب 40 کروڑ امریکی ڈالر) تھی۔ یہ بالترتیب 41 فیصد اور 67 فیصد کا سالانہ اضافہ تھا۔
نیو لینڈ سی کوریڈور آپریشن کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین، لیو تائی پنگ نے بتایا کہ ہر سال زمینی و سمندری تجارتی راہداری کے ذریعے چلنے والی ٹرینوں کی تعداد سال 2019 میں 900 سے زائد تھی جو سال 2024 میں 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ دوسری جانب سامان کی اقسام میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ یہ اقسام پہلے درجنوں میں تھیں جو بڑھتے بڑھتے اب 1160سے زیادہ ہو چکی ہیں۔
اس تیز اور مؤثر راہداری کے ذریعے چین کے مغربی علاقوں کی خاص مصنوعات مقامی غیر ملکی تجارت میں نئے اضافے کی محرک بن چکی ہیں۔ ان خاص مصنوعات میں گوجی بیری کا رس، ننگشیا کی سرخ شراب، چھونگ چھنگ کے سنترے اور گُوئی ژو کی چائے شامل ہے۔ اس کے علاوہ ان مغربی علاقوں سے ماحول دوست گاڑیوں کی برآمدات میں بھی تیزی آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی صنعت سے وابستہ مقامی کاروباری افراد نے ایشیا کے جنوب مشرقی ممالک میں اپنے کارخانے بنائےہیں۔
چھونگ چھنگ بندرگاہ اور لاجسٹکس آفس کے ایک افسر تاؤ لیانگ نے کہا کہ نئی عالمی زمینی و سمندری تجارتی راہداری کی تعمیر کی بدولت سامان یا خدمات کو جمع اور تقسیم کرنے کے نظام کی تشکیل میں تیزی آئے گی تاکہ لاجسٹکس، تجارت اور صنعت کے انضمام کو فروغ دیا جا سکے۔
چھونگ چھنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link