ہفتہ, جنوری 25, 2025
تازہ ترینجان بوجھ کر غلط فیصلہ کرنیوالے ججز پر اللہ کا قہر نازل...

جان بوجھ کر غلط فیصلہ کرنیوالے ججز پر اللہ کا قہر نازل ہوگا،جسٹس طارق محمود جہانگیری

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا ہے کہ جان بوجھ کر غلط فیصلہ کرنیوالے ججز پر اللہ کا قہر نازل ہوگا، اگر ہم کسی کو انصاف نہیں دے سکتے تو یہ بددیانتی ہوگی، وکلاء کی اچھی معاونت سے ججز کو معاونت میں آسانی ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ جج بھی انسان ہے، وکیل اگر تیاری کیساتھ پیش ہو تو خوشی ہوتی ہے، ہم ہر فیصلہ یہ سوچ کر لکھتے ہیں کہ یہ ہمارا ایگزامنیشن پیپر ہے، ہمارا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وکلا اچھی معاونت کریں تو ججز کو بھی فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 8فروری2021ء کے واقعہ کی وجہ سے بار اور بینچ میں کافی خلا آگیا تھا، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ بارکے مسائل پر بات ہو، ان کے مسائل کا حل ہوں، ہم بھی بار سے ہیں، کوشش ہے بار کے مسائل حل کریں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا کو اپنے کیسز کی پیروی کیلئے مکمل تیاری کے ساتھ آنا چاہئے،ججز کو نوجوان وکلا ء کی اپنے بچوں کی طرح اصلاح کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم صبح سے رات تک کیسز میں ہی الجھے رہتے ہیں،ہم نے آئین اور قانون کی پاسداری کا حلف اٹھا رکھا ہے، ہم عدلیہ کی کرسی پر بیٹھے ہیں لیکن سب سے بڑی عدالت اللہ کی عدالت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں روز قرآن پاک اور درود شریف پڑھ کر عدالت میں بیٹھتا ہوں،جو چیزیں مجھے ناگوار گزرتی تھی ان سے بچنے کی کوشش ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرتے ہم نے یہ نہیں دیکھنا ہوتا کہ ہمارے سامنے کون ہے؟ تاہم کبھی ہم سے بھی غلطی ہو جاتی ہے لیکن اگر کوئی جج جان بوجھ کر غلط فیصلہ کرتا ہے تو اس پر اللہ کا قہر نازل ہوگا، ہمیں انصاف کا منصب اللہ نے دیا ہے اگر ہم کسی کو انصاف نہیں دے سکتے تو یہ بددیانتی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی عہدے کیلئے سفارش نہیں کی، کوئی شخص اس بات کا دعوی نہیں کرسکتا، جب نیت ٹھیک ہوتی ہے تو اللہ کا اصول ہے کہ وہ راستے خود کھولتا ہے ، میرا ایمان ہے کہ سب ججز کو حلف کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے، اللہ کی عدالت میں انصاف ضرور ہوتا ہے، دعا ہے کہ اللہ ہمیں انصاف کے فیصلے کرنے کی توفیق عطا کرے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!