جمعہ, اپریل 18, 2025
تازہ ترینچین کی مستحکم ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ میں نمایاں پیشرفت ...

چین کی مستحکم ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ میں نمایاں پیشرفت  ہے، ماہرین کی رائے

چین نے حالیہ برسوں میں پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔ یہ بات پیر کے روز مختلف ماہرین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58 ویں اجلاس کے دوران منعقد ہونے والی ایک تقریب میں کہی ہے۔

اس تقریب کا عنوان’’ سال 2030 ایجنڈا برائے پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کا تحفظ‘‘ تھا۔ تقریب کا انعقاد چائنہ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اسٹڈیز اور چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈویلپمنٹ نے مشترکہ طور پر کیا۔

چائنہ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا کے ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر سون مینگ نے پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یکجا کرنے کے حوالے سے چین کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔

چائنہ اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے محقق ژو شاؤچنگ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں وہ نظریات اور تحریکیں جو سماجی ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ سیاسی استحکام کو  بھی شدید متاثر کرتی ہیں، اس کی ایک وجہ معاشرے دولت کی تقسیم اور معاشی و سماجی حقوق کے حوالے سے بڑی عدم مساوات ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ چین نے معاشی و  سماجی مساوات کو یقینی بنانے کے لئے اس مسئلے کو متعلقہ پالیسیوں اور قوانین کے ذریعے حل کیا ہے۔ خاص طور پر نسلی اقلیتی برادریوں اور دور دراز کے علاقوں میں یکساں ترقی کے فروغ پر توجہ دی جا رہی ہے۔

نانکائی یونیورسٹی کے ہیومن رائٹس سینٹر کی ڈپٹی ڈائریکٹر ٹانگ ینگشیا نے کہا کہ انسانی حقوق، موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار ترقی آپس میں گہرے طریقے سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ باہمی تعلق قومی سطح پر فعال اقدامات کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چین موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے نا صرف دوہری کاربن کے اہداف کی تجویز دے رہا ہے بلکہ خود اس پر عملدرآمد بھی کر رہا ہے تاکہ ماحولیاتی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

چین کی ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈا لو،  نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مشاورت، مشترکہ تعمیر اور تقسیم کے اصولوں پر عمل کرے۔ ایک زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی نظام کی تعمیر کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ عالمی ترقی میں مزید مثبت قوت ڈالے۔

جنیوا، سوئٹزرلینڈ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!