جمعہ, مارچ 21, 2025
تازہ تریناسلام آباد ہائیکورٹ ،احمد وقاص جنجوعہ بازیابی کیس نمٹا دیا گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ ،احمد وقاص جنجوعہ بازیابی کیس نمٹا دیا گیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی میڈیا کوارڈنیٹر احمد وقاص جنجوعہ بازیابی کیس نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ لوگ لاپتہ ہو جاتے ہیں ریاست کو کچھ پتا نہیں، حکومت کیا کررہی ہے؟،آگے بلوچستان، خیبر پختونخوا میں یہ سب کچھ ہو رہا تھا اب اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی میڈیا کوارڈنیٹر احمد وقاص جنجوعہ کی بازیابی کیس کی سماعت کی ۔ احمد وقاص جنجوعہ کی اہلیہ فرہانہ برلاس کی جانب سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو حاضر ہوئیں جبکہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یونیفارم میں کچھ نقاب پوش 20جولائی کو احمد جنجوعہ کو اٹھا کر لے گئے، اس پر عدالت نے دریافت کیا کہ کیا وہ پولیس حکام وردی میں تھے؟ ،وکیل نے بتایا کہ کچھ افسران وردی میں تھے اور کچھ نقاب پوش تھے۔

عدالت نے کہاکہ ان کے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ہے، ایڈووکیٹ جنرل کو بلایا ہے، اٹارنی جنرل کو بھی بلائیں گے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ایف آئی آر ہو چکی ہے، سب انسپکٹر نے ماتحت عدالت سے اجازت لی ہے،اس پرجسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیے کہ لوگ لاپتا ہو جاتے ہیں، ریاست کو کچھ پتا نہیں ہوتا ، یہ حکومت کیا کررہی ہے؟ احمد جنجوعہ کو بازیاب کروانے میں کتنا وقت چاہئے ؟۔

انہوں نے کہاآگے بلوچستان، خیبر پختونخوا میں یہ سب کچھ ہو رہا تھا اب اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے ، یہ نا کہیے گا وقت دیں رپورٹ پیش کریں گے بلکہ بندہ پیش کریں، 12بجے اٹارنی جنرل کو بلا لیں، ہمیں اٹارنی جنرل بتا دیں ہم کیا کریں؟ کیا آئی جی پولیس اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں؟ ہم کیوں نا انہیں شوکاز نوٹس جاری کریں؟۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 12بجے تک تفصیلات لے کر آنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔ سماعت کے دوبارہ آغاز پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش نہ ہوئے جبکہ پراسیکیوٹر جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل عدالت کے روبرو حاضر ہوئے۔

پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ احمد جنجوعہ پر بہت سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں، اسی کیساتھ احمد جنجوعہ کیخلاف پرچہ ریمانڈ عدالت میں پیش کیا گیا ۔عدالت نے کہا آپ کی درخواست پر احمد جنجوعہ کی پروڈکشن کی تھی ، وکیل ایمان مزاری نے بتایا کہ ان پر الزام ہے کہ دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔

عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ مختلف ہے ،پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد نے کہا کہ آج ایف آئی آر درج ہوئی اس میں احمد جنجوعہ کی گرفتاری ہوئی ہے ، اے ٹی سی نے 7دن کا فزیکل ریمانڈ دیا ہے۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے درخواست گزار کی وکیل سے کہا کہ احمد جنجوعہ کی گرفتاری پولیس نے ظاہر کر دی،کیا آپ نے گرفتاری چیلنج کی ہے ؟ اب تو آپ کے پاس متعلقہ فورم موجود ہے،ہم اس درخواست میں اس وقت نہیں کہہ سکتے کہ ریمانڈ درست نہیں دیا گیا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ وقاص جنجوعہ کو سنگین نوعیت کے معاملات میں گرفتار کرلیا گیا، ملزم کو ٹرائل کورٹ کے سامنے بھی پیش کیا گیا اور جسمانی ریمانڈ منظور بھی ہوا ہے۔وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ اگر احمد وقاص پر مقدمہ تھا تو پھر آج عدالت کے سامنے غلط بیانی کی گئی، ہم عدالت سے درخواست کریں گے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج چلائے۔

عدالت نے کہا کہ آپ کی درخواست تو بازیابی سے متعلق تھی اب معاملہ دوسری جانب جارہا ہے، اس پر وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ احمد وقاص جنجوعہ کو ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش کیا گیا ہمیں پتا ہی نہیں تھا۔عدالت نے ایمان مزاری سے دریافت کیا کہ آپ چاہتی ہیں کہ ہم مغوی کو یہاں پیش کرنے کا حکم دیں؟ اب مقدمہ درج ہوا ہے آپ اس مقدمے کو چیلنج کریں، آپ کی بازیابی سے متعلق درخواست اب غیر موثر ہوچکی ہے۔

وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ ان کی ایف آئی آر میں 22جولائی کو گرفتاری ڈالی گئی جبکہ ہماری درخواست 20جولائی کی ہے، عدالت کے سامنے حبس بے جا میں رکھنے کا معاملہ زیر سماعت ہے، استدعا ہے کہ وکیل اور فیملی کو ملنے کی اجازت دی جائے۔بعد ازاں عدالت نے سرکاری وکیل کو احمد وقاص جنجوعہ سے وکیل اور فیملی کی ملاقات کی ہدایت دیتے ہوئے بازیابی درخواست نمٹا دی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!