جمعرات, جنوری 23, 2025
تازہ تریناسلام آباد ہائیکورٹ، پی ٹی آئی جلسہ، چیف کمشنر،درخواست گزار کو دوبارہ...

اسلام آباد ہائیکورٹ، پی ٹی آئی جلسہ، چیف کمشنر،درخواست گزار کو دوبارہ بیٹھ کر معاملے کے حل کی ہدایت

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی جلسے کیلئے چیف کمشنر اور درخواست گزار کو دوبارہ بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی جبکہ ریمارکس دیئے ہیں کہ جلسہ پی ٹی آئی کا حق ہے، ساتھ بٹھانے کا مقصد چائے کا کپ پلانا نہیں ، آرڈر کرنا تھا،پی ٹی آئی نے جلسہ کرنا ، اس میں غلط کیا ہے؟۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے کیخلاف چیف کمشنر اسلام آباد کیخلاف توہین عدالت کیس پرسماعت کی۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے وکیل شعیب شاہین سے کہا کہ کوئی بات نہیں بن رہی؟ جس پر ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے کہا کہ چیف کمشنر کہتے ہیں میں نے اپنا آرڈر کر دیا ہے، اب ہائیکورٹ آرڈر کرے گی تو دیکھیں گے، تحریکِ لبیک والے تو محرم کے دوران ہی بغیر اجازت 4 دن فیض آباد پر آ کر بیٹھ گئے، سڑکیں بند کردی گئیں،ان کیخلاف تو کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی،ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کریں بلکہ ہم کہہ رہے ہیں ، ہمارا بھی حق ہے ،  چیف جسٹس کا فیض آباد دھرنے سے متعلق فیصلہ آج بھی موجود ہے، ایف نائن پارک میں جماعت اسلامی کا بھی جلسہ ہوا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ این او سی ملنے کے ساتھ بیان حلفی دینا ہوتا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ہم نے ان کو بلایا بھی تھا جس پر عدالت نے کہا کہ بٹھانے کا مقصد یہ تو نہیں تھا کہ چائے کا کپ پلانا ہے بلکہ آپ نے آرڈر کرنا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہے لیکن بیلنس رکھیں، انہوں نے ایک جلسہ کرنا ہے اس میں غلط کیاہے؟۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ چہلم کے بعد یہ رکھ لیں یا 25اگست کے بعد جلسہ رکھ لیں، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا 14اگست کی ساری تقریبات ختم ہو گئیں؟، ایسا نہ کریں۔وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ٹی ایل پی کی بات ان سے کی تو انہوں نے کہا ٹی ایل پی نے کون سا ہم سے پوچھ کر کیا ہے ،شعیب شاہین کی بات پر چیف جسٹس عامر فاروق نے مسکراتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے کہا کہ آپ واپس لینے سے پہلے ان کو بلا تو لیتے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا بلایا تھا ان میں سے کوئی نہیں آیا جس پر شعیب شاہین نے کہا کہ انہوں نے ہمیں نہیں بلایا بلکہ ہمارے کنٹینر اٹھا لئے اور 10لاکھ لے کر واپس کئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جلسہ ان کا حق ہے ،دوبارہ ملاقات کریں اور جلسے سے متعلق معاملات طے کریں، گزشتہ آرڈر والی ہدایات دہراتے ہوئے درخواست نمٹا رہا ہوں، اس کیس میں حکم نامہ جاری کریں گے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!