چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں منعقدہ نمائش میں زیمبیا پویلین میں ایک نمائش کنندہ شہد کی مصنوعات پیش کررہی ہے۔ (شِنہوا)
لوساکا (شِنہوا) زیمبیا کے ایک تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ چین زیمبیا میں سرکردہ سرمایہ کاروں میں شامل ہے اور اس کی سرمایہ کاری ملک کی اقتصادی پیشرفت میں اہم ہے۔
زیمبیا انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی اینالیسس اینڈ ریسرچ (زیڈ آئی پی اے آر) نے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاری پہلے ہی روزگار کی فراہمی، ٹیکنالوجی کی منتقلی، بنیادی شہری سہولیات اور انسانی وسائل کی ترقی جیسے اہم اقتصادی فوائد مہیا کرچکی ہے۔
سرکاری اخبار زیمبیا ڈیلی میل نے زیڈ آئی پی اے آر کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر زالی چیکوبا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ چینی سرمایہ کاری زراعت، کان کنی اور بنیادی شہری سہولیات جیسے مختلف شعبوں کا احاطہ کررہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تھنک ٹینک کے زیر اہتمام ایک اجلاس سے خطاب میں کیا جس کا موضوع زیمبیا میں چینی سرمایہ کاری کے بارے میں تھا۔
چکوبا نے کہا کہ یہ اجلاس تجرباتی تحقیق پر غور کرنے کے لئے منعقد کیا گیا تھا جو زیمبیا کے شہریوں اور چینی سرمایہ کاروں کے درمیان بات چیت کی نوعیت کا جائزہ لیتا ہے۔
زیمبیا کے صدر ہکینڈے ہیچیلیما کی پالیسی مشیر چیپوکوتا مواناواسا نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت زیمبیا کے اداروں اور چینی سرمایہ کاروں کے درمیان تعلقات وسیع کرنے اور انہیں گہرا کرنے پر غور کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیمبیا کی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ یہ رابطہ اقتصادی ترقی کے فروغ ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک بھر میں معیار زندگی بلند کرنے کے لئے جاری رہے گا۔
