جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کے دوران مصافحہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
جوہانسبرگ(شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین سلگتے مسائل پر سعودی عرب کی فعال ثالثی کو سراہتا ہے اور سعودی عرب کو علاقائی امن و استحکام میں تعمیری کردار ادا کرتے ہوئے دیکھ کر خوش ہے۔
چینی وزیرخارجہ نے جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان السعود کے ساتھ چین ۔سعودی عرب تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
وانگ نے ملاقات میں کہا کہ 35 برس قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور سعودی عرب کے تعلقات دوسروں کی نسبت کافی آگے نکل چکے ہیں اور اب یہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات میں سب سے آگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ہر سطح پر تبادلے برقرار رکھنے اور سعودی عرب کے ساتھ معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، نئی توانائی، ڈیجیٹل معیشت، اطلاعات اور ٹیلی مواصلات اور ہائی ۔ اینڈ جیسے پیداواری شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے تاکہ چین اور سعودی عرب کے تعلقات کو اعلیٰ سطح پر لے جایا جا سکے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین سلگتے مسائل پر سعودی عرب کی فعال ثالثی کو سراہتا ہے اور سعودی عرب کو علاقائی امن و استحکام میں تعمیری کردار ادا کرتے ہوئے دیکھ کر خوش ہے۔
وانگ کا مزید کہنا تھا فلسطین کا مسئلہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کی جڑ ہے اور چین اپنے عرب بھائیوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا اور تاریخی ناانصافیوں کو مکمل طور پر درست کرنے اور جلد از جلد خطے میں دیرپا امن کے قیام کی کوششیں جاری رکھے گا۔
ملاقات کے دوران سعودی وزیرخارجہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب اور چین جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور ان کے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ سعودی عرب چین کے ساتھ تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے اور چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلے مستحکم بنانے اور دوطرفہ تعلقات میں مزید کامیابیوں کے حصول کے لئے سفارتی تعلقات کی 35 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھانے کا منتظر ہے۔
