جمعہ, مارچ 21, 2025
تازہ ترینہم آئی ایم ایف کے غلام، بچہ بچہ قرضدار ہے، معاشرے کے...

ہم آئی ایم ایف کے غلام، بچہ بچہ قرضدار ہے، معاشرے کے مختلف طبقات مل کر غلامی سے نکلنے کا راستہ نکالیں،مفتی تقی عثمانی

کراچی: شیخ الحدیث و معروف مذہبی سکالر مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے غلام، بچہ بچہ قرضدار ہے، معاشرے کے مختلف طبقات مل کر غلامی سے نکلنے کا راستہ نکالیں،دنیا میں تھنک ٹینک طویل مدتی پالیسیوں پر غور کرتے ،ہم ہر الیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند ،پھر انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں، عوام کھڑے ہو جائیں، حکومت گھٹنے ٹیک دے گی،عوام تاجر امپورٹڈمصنوعات استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کریں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الحدیث مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا کہ ہم نے زندگی کے ہر شعبے میں مغرب کو آئیڈیل بنا لیا ہے، اللہ تعالی نے ملک کو کتنے وسائل عطا فر مائے ہیں، کون سی قدرتی دولت ہمارے پاس موجود نہیں ہے؟ ہم آج تک جھیل سیف الملوک کے 8 کلو میٹر راستے کو پکا نہیں کر سکے، انگریز ریلوے کی جو لائن ڈال گئے تھے، اس کے بعد کوئی لائن نہیں ڈالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ غلطی کہاں ہوئی؟، جڑ کہاں ہے؟ ہم آئی ایم ایف کے غلام ہیں، اسی کے نتیجے میں آج ہمارا بچہ بچہ قرض دار ہے، ہم آئی ایم ایف کے بغیر نہیں چل سکتے، ان حالات میں سیاسی نظام کے ذریعے اسلامی نظام کا لانا مجھے مشکل لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں انقلاب صرف حکومت کے ذریعے نہیں آتے، عوام کے ذریعے آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہم سیاسی اور اقتصادی بحرانوں کا شکار ہیں، سیاسی اعتبار سے انتشار میں مبتلا ہیں، اقتصادی اعتبار سے ہم بہت نیچے جا چکے ہیں، حالات ایسے ہیں ہر شخص میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں تھنک ٹینک طویل مدتی پالیسیوں پر غور کرتے ہیں اور ہم ہر الیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند کرتے ہیںاور پھر انتخابات کا مطالبہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس صورت میں گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے معاشرے کے مختلف طبقات وہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے اکٹھے ہوں، اور سوچ کر راہ نکالیں کہ ہم کس طرح اس غلامی سے نکل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کسی بھی ملک کی شہ رگ ہوتی ہے، تاجر برادری سیاست کو صحیح راستے پر آنے پر مجبور کر سکتی ہے، ہم تاجر برادری کے باہمی اتحاد اور اتفاق سے ہی امپورٹڈ مصنوعات کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں،تاجر اور عوام فیصلہ کرلیں کہ امپورٹڈ چیزیں استعمال نہیں کرنی تو امپورٹڈ مصنوعات بند ہو جائیں گی کیونکہ حکومت یہ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بے شمار مسائل درپیش ہیں،کرنسی کی صورتحال سب کے سامنے ہے جس وجہ سے زر مبادلہ کی کمی ہے مگر امپورٹ پر پابندی نہیں لگائی جا رہی، آئی ایم ایف اس پابندی سے روکتا ہے، اس کا کیا مفاد ہے؟ کیوں کہ ہم غلام ہیں، تو عالمی اداروں کی ماننی پڑتی ہے، یہ تحریک چلائی جائے کہ ہم امپورٹڈ چیزیں نہیں منگوائیں گے، خاص طور پر ایسے دشمنوں کی چیزیں جو مسلمانوں کا گلا کاٹ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی نظام میں غلام ہیں، آزاد نہیں، ایسی تحریک جو اس غلامی سے آزادی دلائے وہ سیاسی سطح پر کامیاب نہیں ہو رہی، عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی، معاشرے کے مختلف طبقات جمع ہوں اور غلامی سے نکلنے کا راستہ نکالیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!