چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کی کاؤنٹی برچھن میں سیاح دریائے چھن کائی کے تفریحی مقام کا دورہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ارمچی (شِنہوا) چین کا سنکیانگ ویغورخود مختارعلاقہ اپنے قیام کی 70 ویں سالگرہ منارہا ہے اور 2025 کے دوران مضبوط سماجی و معاشی ترقی کے لئے کوشاں ہے۔
سنکیانگ عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں سنکیانگ کی علاقائی حکومت کے چیئرمین ارکان تونیاز کی پیش کردہ ایک ورک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس 20 کھرب یوآن کا مجموعی علاقائی پیداوار (تقریباً 278 ارب امریکی ڈالر) کا ہدف حاصل کرنے بعد اب خطے نے جی ڈی پی کی شرح نمو تقریباً 6 فیصد مقرر کی ہے۔
تونیاز نے کہا کہ 2025 میں سنکیانگ اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے گا ، اصلاحات کو گہرا کرے گا اور قانون کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی و استحکام سے متعلق امور انجام دیتے ہوئے اہم شعبوں میں خطرات کی روک تھام اور اس میں کمی کے لئے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسیع کرے گا۔
خطے نے 10 اہم صنعتوں کو ترجیح دی ہے جن میں تیل و گیس کی پیداوار اور پروسیسنگ، صاف کوئلہ، بجلی کا نیا نظام، ماحول دوست کان کنی اور پروسیسنگ، اعلیٰ درجے کی پیداوار اور نیا مواد، اناج اور غذا کی تیاری ، کپاس اور ملبوسات ، مویشیوں کی مصنوعات ، اعلیٰ معیار کے پھل و سبزی، ثقافت و سیاحت اور ترسیل شامل ہیں۔
سنکیانگ چین کے مجموعی رقبے چھٹا حصہ ہے۔یہ دلفریب مناظر کا حامل ہے اور حالیہ برسوں میں اس کے سیاحتی شعبے نے بہتر سہولیات اور رسائی میں ترقی کی ہے۔
گزشتہ برس 30 کروڑ سیاح آنے سے خطے کی سیاحت کو ہونے والی آمدنی 21 فیصد اضافے سے 359 ارب یوآن سے زیادہ ہوگئی۔ 2025 میں 32 کروڑ سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔
سنکیانگ کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں بھی کردار بڑھا ہے۔ 2024 کے دوران اس خطے سے 16 ہزار 400 سے زائد چین۔یورپ مال بردار ٹرینیں گزریں جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ اور ملک کی مجموعی تعداد کا نصف سے زائد ہے۔
