اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ سیکیورٹی مسائل، کاروبار مشکل ہونے سے عالمی پٹرولیم کمپنیاں پاکستان چھوڑ کر جارہی ہیں، ڈیجیٹائزیشن کی جانب جانے سے مسائل حل ہوں گے، گیس شعبے میں روزانہ 12 فیصد نقصان ہو رہا ہے، ہماری اپنی گیس ایل این جی سے مہنگی پڑ رہی ہے، نئی پالیسی میں گھریلو صارفین کو ایل پی جی پر منتقل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ پاکستان میں کاروبار مشکل ہونے کے باعث پیٹرولیم سیکٹر سے ملٹی نیشنل کمپنیاںدنیا میں آسان کاروبار کی جانب جارہی ہیں،اس وقت صرف چینی کمپنیاں ہمارے ساتھ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کمپنیوں کے ملک چھوڑ کر جانے کی وجوہات میں سیکیورٹی مسائل بھی ہیں، کمپنیوں کو سیکیورٹی اخراجات بہت زیادہ پڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اب ڈیجیٹائزیشن کی طرف جارہے ہیں جس سے مسائل حل ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 27فیصد لوگ قدرتی گیس جبکہ 3فیصد لوگ ایل پی جی استعمال کرتے ہیں، باقی 70فیصد لوگ کیا کرتے ہیں؟ میرے علم میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایل این جی بہت مہنگی ہے لیکن ہماری اپنی گیس اس سے بھی مہنگی پڑ رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اپنے ذخائر سے گیس 10ڈالر اور درآمد ایل این جی 8سے 9ڈالر میں ملتی ہے، دیکھنا ہوگا کہ مسئلہ کہاں پر ہے؟ اس کو حل کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گردشی قرضہ بھی نقصانات کا ایک اہم عنصر ہے،آنے والے وقت میں ایل این جی کی مارکیٹ بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گیس کے شعبے میں روزانہ کی بنیاد پر 12فیصد نقصان ہو رہا ہے۔نئی پالیسی میں گھریلو صارفین کو ایل پی جی پر منتقل کرنے کی تجویز ہے، ایل پی جی گھریلو صارفین کو 5گنا مہنگی پڑے گی۔
