پیر, مارچ 24, 2025
تازہ ترینچین کی ذہین کمپیوٹنگ تیز رفتار ترقی برقرار رکھنے کی قوت

چین کی ذہین کمپیوٹنگ تیز رفتار ترقی برقرار رکھنے کی قوت

چین کے شمال اندرونی منگولیا کے شہر ہوہوت کے علاقے ہورنگرمیں اعلیٰ کارکردگی والی کمپیوٹنگ کمپنی میں عملے کاایک رکن آلات کا معائنہ کررہاہے۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)مارکیٹ ریسرچ فرم انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن (آئی ڈی سی) اور چینی آئی ٹی فرم انسپر انفارمیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق آنے والے برسوں میں چین کی ذہین کمپیوٹنگ طاقت تیزی سے پھیلنے والی ہے، جس کی وجہ بڑے ماڈلز اور مصنوعی ذہانت کی بڑھتی مانگ ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2023 سے 2028 تک یہ شعبہ 46.2 فیصد سالانہ شرح سے ترقی کرےگا۔

نصف درستگی (ایف پی 16) ذہین ایکسلریٹر کارڈ کی کارکردگی کی بنیاد پر چین کی ذہین کمپیوٹنگ طاقت 2024 میں 725.3 ای ایف ایل او پی ایس تک پہنچی جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 74.1 فیصد اضافہ ہوا۔ توقع ہے کہ یہ 2025 میں 1037.3 ای ایف ایل او پی ایس، 2026 میں 1460.3 ای ایف ایل او پی ایس اور 2028 میں 2781.9 ای ایف ایل او پی ایس تک بڑھ جائےگا۔

رپورٹ کے مطابق مضبوط طلب اور متنوع ایپلی کیشنز چین کے مصنوعی ذہانت کے کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر کی ترقی کو تیز کر رہی ہیں، جس میں اب تنوع، خدمات پر مبنی ماڈل، منظر نامے کے مخصوص حل اور ماحول دوست اقدامات شامل ہیں۔

تاہم کاروباری اداروں کو بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لانے کے لئے ناکافی کمپیوٹنگ ڈھانچے، اعلیٰ بنیادی ڈھانچے کے اخراجات اور ناکافی اعلیٰ کارکردگی کے وسائل جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ جنریٹیو مصنوعی ذہانت کو اپنانے کا عمل جاری ہے۔

آئی ڈی سی چین کے نائب صدر ژو ژین گانگ نے کہا کہ ان مسائل کو حل کرنے کے لئے رپورٹ میں وسائل تک رسائی میں اضافہ، بنیادی شہری سہولتوں کو بہتر بنانے، صنعتی کلسٹرز کو فروغ دینے، ماڈل کی کارکردگی کو فروغ دینے اور ڈیٹا سپورٹ کو مضبوط بنانے کے ذریعے صلاحیت کو بڑھانے اور کارکردگی کو بہتر بنانے کی دوہری حکمت عملی کی وکالت کی گئی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!