غزہ کی شمالی پٹی کےشہر جبالیہ میں فلسطینی شہری تباہ شدہ گھروں کے ملبے پر رہ رہے ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے کہا ہے کہ غزہ میں ضروریات بہت زیادہ ہیں جہاں جنگ بندی برقرار ہے تاہم مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی کارروائیوں سے اب بھی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
انسانی امداد کے لئے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر(او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے انسانی شراکت دار غزہ کی پٹی میں زندگیاں بچانے کے لئے معاونت کر رہے ہیں جبکہ ضروریات بہت زیادہ ہیں جن کے لئے فوری اور مستقل معاونت درکار ہے۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ پورے غزہ میں الشفا اور الرانتیسی سمیت ہسپتالوں میں ایمرجنسی،سرجیکل اور انتہائی نگہداشت کی خدمات کے لئے آکسیجن کی فراہمی کی اشد ضرورت ہے۔صحت کے شراکت دار مقامی طور پر آکسیجن کی تیاری کے لئے جنریٹرز،فاضل پرزہ جات اور سازوسامان لانے کے لئے اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
دفتر نے کہا کہ پناہ گزینوں کے متعلق شراکت داروں نے ہفتے کے اختتام پر شمالی غزہ میں 11 ہزار سے زائد خاندانوں میں ترپالیں تقسیم کیں۔خان یونس میں المواسی پناہ گزین بستی میں تقریباً 450 خاندانوں کو سیلنگ آف کٹس (مختلف ضروریات کا عارضی سامان)،کچن سیٹ اور حفظان صحت کی کٹس دی گئیں۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ تعلیمی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔اس کے شراکت داروں نے بتایا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کے لئے اقوام متحدہ کے ادارے کے شروع کئے گئے فاصلاتی تعلیم پروگرام میں 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کا اندراج ہوچکا ہے۔انسانی حقوق کے شراکت داروں نے بتایا کہ کشیدگی کے دوران سکولوں کی 95 فیصد عمارتوں کو نقصان پہنچا جس سے کئی طلبہ سردی میں عارضی خیموں اور کھلے مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔
دفتر نے کہا کہ ان کارروائیوں کے دوران مہلک اور جنگی حربوں کا استعمال قانون نافذ کرنے والے معیارات سے زیادہ طاقت کے استعمال کے خدشات پیدا کرتا ہے۔
