جمعہ, اپریل 18, 2025
تازہ ترینچین میں میٹھے پانی کی تیسری سب سے بڑی جھیل کو آلودگی...

چین میں میٹھے پانی کی تیسری سب سے بڑی جھیل کو آلودگی سے بچانے میں کامیابی

چین کو ملک میں میٹھے پانی کی تیسری سب سے بڑی جھیل کو آلودگی سے بچانے میں کامیابی ملی ہے۔

شاٹ لسٹ:

1۔ تائی ہو جھیل کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ژو گوانگ وی، محقق، نانجنگ انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی اینڈ لِمنالوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز

3۔ ماحول کے مختلف مناظر

4۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): ژو گوانگ وی، محقق، نانجنگ انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی اینڈ لِمنالوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز

5۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): جیانگ وی، ڈائریکٹر، ڈیپارٹمنٹ آف ایکالوجی اینڈ انوائرمنٹ، جیانگ سو

تفصیلی خبر:

چین کے صنعتی مرکز میں واقع تائی ہو جھیل، ملک کی میٹھے پانی کی تیسری سب سے بڑی جھیل ہے۔ دریائے یانگسی کے ڈیلٹا کے علاقے میں پھیلی یہ جھیل 2338 مربع کلومیٹر کے وسیع رقبے پر مشتمل ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ 30 برسوں میں اس کے پانی کا معیار اپنی بہترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ چین کے مشرق میں بسنے والے ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کے لیے یہی جھیل پانی کا بنیادی ذریعہ بنی ہوئی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ژو گوانگ وی، محقق، نانجنگ انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی اینڈ لِمنالوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز

’’تائی ہو جھیل خطے میں ایک اہم آبی وسیلہ بن کر اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ سوزو، ووشی اور شنگھائی جیسے بڑے شہر اس کے معیاری پانی پر بہت حد تک انحصار کرتے ہیں۔ ان شہروں کی پائیدار ترقی بھی تائی ہو کے آبی ذخائر کے مؤثر تحفظ سے جڑی ہوئی ہے۔‘‘

تائی ہو جھیل کی تاریخ آلودگی کے مسائل سے بھی جُڑی رہی ہے۔ 1990 کی دہائی میں صنعتی ترقی کے تیز رفتار سفر اور نئے شہروں کے قیام نے اس کی آبی صورتحال پر گہرا اثر ڈالا، جس کے نتیجے میں آلودگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔

دنیا بھر میں آلودہ جھیلوں کی بحالی ایک بڑا چیلنج تصور کی جاتی ہے، مگر تائی ہو کا تجربہ یہ ثابت کرتا ہے کہ درست حکمت عملی اور مؤثر اقدامات کے ذریعے یہ ممکن ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): ژو گوانگ وی، محقق، نانجنگ انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی اینڈ لِمنالوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز

’’ دنیا بھر کی دیگر بڑی جھیلوں کو شدید الجی بلومز کا سامنا رہا۔ تاہم ان کے مقابلے میں تائی ہو جھیل نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حالانکہ اسے ترقیاتی دباؤ اور بڑی آبادی کا سامنا تھا۔‘‘

تائی ہو جھیل کی اندرونی آلودگی کو کم کرنے کے لیے سب سے بنیادی قدم بڑے پیمانے پر کھدائی رہا۔ گزشتہ بیس برسوں میں مختلف طریقوں سے تقریباً 55 ملین مکعب میٹر کیچڑ نکالا گیا، جس نے پانی کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

جیانگ سو نے 2007 سے آلودگی پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات کیے، جن میں گندے پانی کی صفائی، جھیل کے قریب فاسفورس سے متعلق کاروباری اداروں پر فاضل مواد کی نکاسی کم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شامل تھا۔ بڑھتی ہوئی آبادی کے استعمال شدہ پانی سے نمٹنے کے لیے حکومت نے 32 ہزار کلومیٹر طویل سیوریج پائپ لائن نیٹ ورک تعمیر کیا، جو زمین کے خطِ استوا کے محیط کے 80 فیصد کے برابر ہے۔

جھیل کی قدرتی لچک کو بحال کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر گیلی زمین کی بحالی کے منصوبے شروع کیے گئے، جبکہ 30 سے زائد ماحولیاتی بفر زون اور 190 گیلی زمین کے تحفظ کے علاقے قائم کیے گئے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں، چین کے پانچ سطحی پانی کے معیار کے نظام میں تائی ہو کا معیار درجہ پانچ سے بہتر ہو کر درجہ تین تک پہنچ چکا ہے، جسے “کافی اچھا” کہا جاتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سخت ماحولیاتی اقدامات کے باوجود علاقے کی معیشت متاثر نہیں ہوئی، بلکہ سائنسی بنیادوں پر مؤثر انتظام کے باعث صنعتی تبدیلی کو بھی فروغ ملا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): جیانگ وی، ڈائریکٹر، ڈیپارٹمنٹ آف ایکالوجی اینڈ انوائرمنٹ، جیانگ سو

’’ سال 2007 سے جیانگ سو کی تائی ہو جھیل بیسن کی آبادی 70 لاکھ ہو چکی ہے۔ جامع انتظامی کوششوں کی بدولت جھیل کے پانی کا معیار گریڈ تین کی سالانہ اوسط تک بہتر ہو گیا ہے۔ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اعلیٰ سطح کے ماحولیاتی تحفظ اور اعلیٰ معیار کی معاشی و سماجی ترقی دونوں کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔‘‘

نانجنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!