پیر, مارچ 24, 2025
انٹرنیشنلبدلتی دنیا میں چین بدستور تعمیری قوت ہے، ماہرین

بدلتی دنیا میں چین بدستور تعمیری قوت ہے، ماہرین

چینی وزیر خارجہ وانگ یی جرمنی کے شہر میونخ میں میونخ سکیورٹی کانفرنس کے "چین دنیا میں” کے عنوان سے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

میونخ(شِنہوا)جرمنی کے شہر میونخ میں 61 ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس (ایم ایس سی) ختم ہوگئی۔ شِنہوا کے ساتھ انٹرویو میں کانفرنس میں شریک چینی ماہرین نے کہا کہ اس تقریب میں ابھرتی ہوئی عالمی غیر یقینی صورتحال کے حل پر غور کیا گیا جبکہ چین نے بدلتی دنیا میں ایک تعمیری طاقت بننے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

کانفرنس سے قبل ایک سکیورٹی رپورٹ جاری کی گئی جس میں کثیرقطبیت پر توجہ مرکوز کی گئی۔

کانفرنس میں کہا گیا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے گرین لینڈ، پاناما اور کینیڈا کو جبری طور پر ضم کرنے کے خیال  سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ خود کو اہم بین الاقوامی اصولوں کا پابند محسوس نہیں کرے گی۔

چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ایشیا پیسفک اینڈ گلوبل سٹریٹجی کے محقق وانگ جُن شینگ نے کہا کہ کانفرنس کی اہم توجہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال پر مرکوز تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے ماضی کے بیانات اور اقدامات نے بین الاقوامی نظام کی توہین اور موجودہ بین الاقوامی نظام میں خلل ڈالنے کی نشاندہی کی ہے۔

چین کی رین من یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے ڈائریکٹر وانگ یی وے نے کہا کہ پیرس معاہدے اور عالمی ادارہ صحت سے امریکہ کی دستبرداری نے نہ صرف نظم ونسق کے عالمی نظام کے اختیار اور تاثیر کو کمزور کیا ہے بلکہ کثیرجہتی تعاون کی رفتار کو بھی متاثر کیا ہے۔

کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے جمہوریت اور مہاجرت سے متعلق امور پر جرمنی سمیت یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جرمن چانسلر اولاف شولس نے وینس کو جرمنی کی سیاست میں مداخلت کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ فرانس کے وزیر خارجہ جین نوئل باروٹ نے  واضح کیا کہ یورپ بیرونی دباؤ کو قبول نہیں کرےگا۔

وانگ جُن شینگ نے کہا کہ وینس کی تقریر مضحکہ خیز تھی جس سے اقوام کے درمیان مساوی تبادلے کے اصول کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ وینس کی جرمنی کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت دوسرے کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور یکطرفہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے جس سے سفارتی تناؤ پیدا ہوسکتا ہے۔

سنگھوا یونیورسٹی میں سنٹر فار انٹرنیشنل سکیورٹی اینڈ سٹریٹجی کے نائب سربراہ شیاؤ چھیان نے کہا کہ وینس کی تقریر روس یوکرین تنازع اور محصولات جیسے مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی جس میں یورپ اور اس سے باہر کے ممالک کے خدشات کو نظر انداز کیا گیا۔ یورپی حکام اور سکالرز نے گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

سلامتی کانفرنس کے "چین دنیا میں” سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چین عالمی استحکام کا عنصر اور دنیا کی تبدیلی میں ایک تعمیری قوت رہےگا۔ انہوں نے کثیر قطبیت کے بارے میں چین کے 4 اہم خیالات کی وضاحت کی، جن میں اقوام کے درمیان مساوات کی وکالت، عالمی قانون کی حکمرانی کا احترام، کثیرجہتی پر عمل اور وسعت اور سب کے لئے مفید تعاون کو برقرار رکھنا شامل ہے۔

چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ وانگ یی کی تقریر نے تمام فریقوں کے خدشات کو دور کیا اور اس غیر یقینی دنیا میں سب سے بڑا اعتماد فراہم کیا۔ مساوی اور منظم کثیرقطبی دنیا کو فروغ دینے کی چین کی تجویز پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حاضرین نے تعریف کی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!