ہفتہ, جنوری 25, 2025
پاکستاناسلام آباد ہائیکورٹ، پی ٹی آئی و فریقین کو جلسے کا معاملے...

اسلام آباد ہائیکورٹ، پی ٹی آئی و فریقین کو جلسے کا معاملے بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے بارے توہین عدالت کیس میں فریقین کو بیٹھ کر معاملے کے حل کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے کیخلاف چیف کمشنر اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت سے کہا ہے کہ محرم کے بعد بیشک یہ جلسہ کر لیں، محرم کے جلوس اور پروگرام چہلم تک جاری رہتے ہیں، ہم نے ساری تفصیلات جمع کرا دی ہیں جس پر پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ کیا فیض آباد میں جو دوست بیٹھے ہیں وہ بغیر اجازت بیٹھے ہیں؟، ایف 9 پارک میں ہم نے سینکڑوں جلسے کئے، آج تک کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سوال کیا کہ کون بیٹھا ہے؟،کیا فیض آباد میں دھرنا چل رہا ہے؟۔

وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ جی 3 روز سے چل رہا ہے، کیا وہ ان کی اجازت سے چل رہا ہے، انہیں تو کوئی نہیں روک رہا، صرف ہمارے علاوہ سب کو جلسے جلوسوں کی اجازت ہے۔جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ جلسہ کرنا ان کا آئینی حق ہے، میں ان کی درخواست منظور کرتا ہوں، امن و امان کے قانون پر آپ نے لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق برباد کئے ہیں، سب کو پتہ ہے کہ کون کیا کر رہا ہے اور کس کے کہنے پر کر رہا ہے۔

عدالت نے نمائندہ وزارت داخلہ سے سوال کیا کہ وزارت داخلہ جلسے سے متعلق کیا کہتی ہے؟۔وزارت داخلہ کے نمائندے نے کہا کہ وزارت داخلہ بھی محرم کے چالیسواں کے بعد جلسے کا کہہ رہی ہے۔

وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت دیں ہم اپنی سیکیورٹی کے تمام معاملات خود دیکھ لیں گے۔عدالت نے فریقین کو بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 جولائی کو چیف جسٹس ہائیکورٹ کی عدالت میں مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!