اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے مخصوص نشستوں بارے فیصلے پر سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کر دی۔تفصیلات کے مطابق حکمران اتحادی جماعت مسلم لیگ (ن) نے مخصوص نشستوں بارے سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کردی۔ درخواست میں سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا ،الیکشن کمیشن سمیت ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی، جے یو آئی، جی ڈی اے، استحکام پاکستان پارٹی ،پاکستان مسلم لیگ سمیت 11 جماعتوں ،کنزالسادات صدیقی، تمکین اختر نیازی، احمد رضا، ملک عبداللہ، مولوی اقبال حیدر، محمود احمد خان، ثوبیہ شاہد، غزالہ انجم، شہلا بانو، شاہین، نعیمہ کشور خان، صدف احسان، عاصمہ عالمگیر، نعیمہ کنول کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پارلیمانی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے،سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں، آزاد امیدوار پہلے ہی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جن ارکان کو پی ٹی آئی کا قرار دیا گیا انہوں نے کاغذات میں خود کو آزاد ظاہر کیا تھا، آزاد ارکان کو 15 دن میں شمولیت کا کہنا خلاف قانون ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین واضح ہے، آزاد امیدواروں کی شمولیت تین دن میں ہی ہوسکتی، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے پر عدالت نے فریقین کے دلائل بھی نہیں سنے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے حصول کی استدعا ہی نہیں کی تھی۔
استدعا کہ مخصوص نشستوں کی پی ٹی آئی کو الاٹمنٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور سپریم کورٹ 12 جولائی کا فیصلہ واپس لے ۔ درخواست میں نظر ثانی درخواست جلد مقرر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کیس کے حتمی فیصلے تک 12 جولائی کے فیصلے پر حکم امتناع دیا جائے ۔
