بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی کمیشن کے صدر دفتر برلے مونٹ کی عمارت کا بیرونی منظر-(شِنہوا)
برسلز(شِنہوا)یورپی یونین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجوزہ ‘برابر’ تجارتی پالیسی کو غلط سمت میں ایک قدم قرار دیاہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین محصولات کو قانونی اور غیر امتیازی پالیسیوں کو چیلنج کرنے کے لئے استعمال کرنے سمیت آزادانہ اور منصفانہ تجارت میں غیرمنصفانہ رکاوٹوں کے خلاف سخت اور فوری ردعمل ظاہر کرے گی، یورپی یونین ہمیشہ یورپی کاروباری اداروں، کارکنوں اور صارفین کو غیر منصفانہ محصولات کے اقدامات سے تحفظ فراہم کرے گی۔
جمعرات کو ٹرمپ نے ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں جس میں انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہر غیر ملکی تجارتی شراکت دار کے حوالے سے باہمی محصولات کے مساوی کا تعین کریں۔ یورپی یونین کے مطابق نئے عائد کردہ محصولات امریکی عوام کی جانب سے استعمال کی جانے والی تیار مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے امریکی معیشت کو نقصان پہنچائیں گے۔
یورپی کمیشن نے کہا کہ محصولات ٹیکس ہیں، محصولات عائد کرکے امریکہ اپنے ہی شہریوں پر ٹیکس لگا رہا ہے، کاروبار کی لاگت میں اضافہ کر رہا ہے، ترقی کو دبا رہا ہے اور افراط زر کو ہوا دے رہا ہے۔ محصولات معاشی غیر یقینی صورتحال کو بڑھاتے ہیں اور عالمی منڈیوں کی کارکردگی اور انضمام میں خلل ڈالتے ہیں۔
یورپی کمیشن کے مطابق بلاک کی 70 فیصد سے زیادہ درآمدات یورپی یونین میں داخل ہونے پر محصولات کے تابع نہیں ہیں اور درآمدی سامان پر لاگو اوسط ٹیرف دنیا میں سب سے کم ہے۔
یورپی یونین ایک کھلے اور متوقع عالمی تجارتی نظام کے لئے پرعزم ہے جو تمام شراکت داروں کو فائدہ پہنچائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تجارتی شراکت داری پر یقین رکھتے ہیں جو باہمی فائدہ مند، متوازن اور شفافیت پر مبنی ہے۔
