چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین کے شین زین نرسنگ ہوم میں ایک عمر رسیدہ خاتون انسان نما روبوٹ ’’شیا لان‘‘ سے بات چیت کررہی ہے۔ (شِنہوا)
شین یانگ(شِنہوا) چین کے جنوبی شہر شین زین کے ایک نرسنگ ہوم میں رہائش پذیر ایک بزرگ تجسس سے انسانی جلد، جھپکتی آنکھوں اور پرجوش، پرسکون آواز کے حامل انسان نما روبوٹ ’’شیا لان” کا ہاتھ تھامنے کےلئے آگے بڑھے۔
ایک رہائشی نے پوچھا ’’کی آپ ہمارے لئے رقص کر سکتے ہیں‘‘ جس پر اطراف کے لوگ مسکرا اٹھے۔ ایک اور رہائشی کا کہنا تھا انہیں خوشی ہے کہ روبوٹ ہماری زندگی کا حصہ بن رہے ہیں۔ امید ہے کہ یہ ہمیں مزید سہولیات فراہم کریں گے۔
چین میں عمر رسیدہ افراد کی نگہداشت کی خدمات میں مصنوعی ذہانت(اے آئی) اور روبوٹس تیزی سے شامل ہو رہے ہیں جو بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے مسائل سے نمٹنے کے لئے جدید حل پیش کر رہے ہیں۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 2024 کے اختتام تک چین میں 60 برس اور اس سے زائد کی آبادی 31 کروڑ تک پہنچ گئی ہے جو اس کی مجموعی آبادی کا تقریباً 22 فیصد ہے۔
