اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت اور انڈسٹری کو بڑھانے کیلئے لاگت میں کمی کے بغیر مارکیٹ میں قدم جمانا ممکن نہیں، غلطیوں کو سدھارے بغیر قوم ترقی نہیں کرسکتی، ماضی میں ضائع ہونیوالے وقت سے سبق حاصل کر کے محنت کرنے پر ہی اللہ کامیابی سے ہمکنار کرائے گا، درست فیصلوں سے قوم میں امید پیدا ہوگی، تبدیل کئے گئے ایف بی آر افسران پر توجہ نہ دی جاتی تو وہ دوسری پوسٹوں پرآ جاتے، مستحکم پاکستان کیلئے مل کر کام کرنے سے ضرور مشکلات سے باہر نکلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اور قوم 14اگست کا دن روایتی جوش و خروش سے منائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم قوم کا ہیرو ہے،اس نے 40سال بعد پاکستان کو گولڈ میڈل دلایا جس پر پوری قوم اللہ کا شکر ادا اور خوشیاں منارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم نے ماضی قریب میں بھی مقابلوں میں حصہ لیا، اللہ نے محنت اور ریاضت کی وجہ سے اسے یہ مقام عطاکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میٹنگ میں ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، صدر پاکستان کو ارشد ندیم کو میڈل دینے کیلئے خط ارسال کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی ہیروز کی عزت کرنا پوری قوم کا فرض ہے، ارشد ندیم کو وزیراعظم ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے، انہیں اور ان کی فیملی کو پروٹوکول کیساتھ وزیراعظم ہاؤس لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ لمحہ پوری قوم کیلئے یکجہتی کا ہے، پاور سیکٹر نے گزشتہ کئی ماہ سے بہت محنت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے اگر ہم نے زراعت اور انڈسٹری کو بڑھانا ہے تو اس کی لاگت کم کرنی ہوگی، اس کے بغیر مارکیٹ میں قدم جمانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر اورایف بی آر میری ترجیحات میں شامل ہیں،اللہ چاہے گا تو ہم ان دو سیکٹرز میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6ماہ میں گورننس کو ڈیجیٹائزڈ کرنے کی کوشش کی ہے، ایف بی آر کیلئے ہم نے کنسلٹنٹ بلائے ہیں،اس میں موجود غلطیوں کو سدھارنا ہوگا جس کے بغیر قوم ترقی نہیں کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا، وقت کا بھرپور استعمال کریں،ہم ماضی میں ضائع ہونے والے وقت سے سبق حاصل کرکے محنت کریں گے تبھی اللہ کامیابی سے ہمکنار کرائے گا، ہمیں ماضی کی 76سال کی بیماری سے جان چھڑانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ درست فیصلوں سے قوم میں امید پیدا ہوگی، ایف بی آر میں گریڈ 22کے افسران کو تبدیل کیا گیا ہے، اللہ جانتا ہے میں ایک آدھ کے علاوہ کسی کو نہیں جانتا،میں 4راتیں خود بیٹھا،انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے اسٹے آرڈر لے لیا، الحمدللہ وہ اسٹے آرڈر خارج ہوگیا،توجہ نہ دی جاتی تو وہ افسران دوسری پوسٹوں پر آجاتے۔
انہوں نے کہاکہ کوئی شخص عقل قل نہیں ہوتا،کریز سے باہر نکل کر چھکا ماریں گے تو کپتان کے ساتھ آپ کو بھی کریڈٹ ملے گا، مستحکم پاکستان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا،مل کر کام کریں گے تو ضرور مشکلات سے باہر نکلیں گے۔
آخر میں وزیراعظم نے وادی تیراہ میں شہید ہونیوالے پاک فوج کے شہدا کیلئے خصوصی دعا کرائی اور کہا کہ ہم سب کا عزم ہے کہ ملکی عزم استحکام کیلئے ہر چیز قربان ہے۔
