چین کے جامع آزمائشی جہاز”دیان کے نمبر 1″ پر زمین کے نچلے مدار میں موجود سیٹلائٹس کے انٹرنیٹ ٹرمینل کا فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی خلائی کمپنی گلیکسی سپیس نے بیجنگ میں منعقدہ ایک تجارتی خلائی کانفرنس میں ملک کے پہلے نچلے مدار کے براڈ بینڈ مواصلاتی ٹیسٹ پر مبنی موبائل ٹو سیٹلائٹ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا کامیاب مظاہرہ کیا۔
صبح 10 بج کر 28 منٹ پر سیاروں کے جھرمٹ کا ایک سیٹلائٹ بیجنگ اکنامک ٹیکنالوجیکل ڈویلپمنٹ ایریا میں کانفرنس کے مقام سے گزرا۔ سائٹ پر موجود عملے نے چھت پر نصب ٹرمینل ڈیوائس کے ذریعے سیٹلائٹ سے رابطہ قائم کرنے کے لئے اپنے موبائل فون کا استعمال کیا۔ بیجنگ میں ایک گیٹ وے سٹیشن کے ذریعے انہوں نے بیجنگ اور تھائی لینڈ میں اہلکاروں کے ساتھ رابطہ قائم کیا۔
تھائی ٹیم کے ساتھ ویڈیو کال کے دوران گلیکسی سپیس کے شریک بانی اور نائب صدر لیو چانگ نے بتایا کہ کمپنی نے تھائی ٹیلی کمیونیکیشن آپریٹر ٹرو کارپوریشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے۔
معاہدے کے تحت دونوں فریق نچلے مدار میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، مربوط خلائی زمینی نیٹ ورک سلوشنز اور براہ راست سیٹلائٹ ٹو موبائل کمیونیکیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کریں گے۔
ٹرو کارپوریشن کے سی ای او مانت ماناوتیوتھ نے کہا کہ نچلے مدار میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ عالمی مواصلات میں ایک اہم پیشرفت کی نمائندگی کرتا ہے جو تھائی لینڈ اور دنیا بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی میں تبدیلی لانے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ یہ تعاون تھائی صارفین کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجیز لائےگا۔
2018 میں قائم ہونے والا گلیکسی سپیس چین میں ایک معروف سیٹلائٹ انٹرنیٹ حل فراہم کنندہ اور سیٹلائٹ مینوفیکچرر ہے۔ اسے ملک میں تجارتی ایرو سپیس میں پہلی یونیکارن کمپنی کا اعزاز بھی دیا گیا ہے۔
