چین کے جنوب مغربی خودمختار علاقے شی زانگ کے شہر شی گازے کی کاؤنٹی ساگیا کے گاؤں پوکون میں ایک عارضی بستی دیکھی جاسکتی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) شی زانگ میں 6.8 شدت کے زلزلے کے بعد فوری اور مؤثر ردعمل چین کی اچھے نظم و نسق کے ساتھ ساتھ عوام اور ان کی زندگی کو اولین ترجیح قرار دینے کے اس کے اصول کی عکاسی کرتا ہے۔
7 جنوری کو ڈینگری کاؤنٹی میں زلزلہ آنے کے فوراً بعد صدر شی جن پھنگ نے تمام امدادی کوششوں کا حکم دیا تاکہ جانیں بچاکر جانی نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔ مرکزی حکام نے ایک اجلاس میں زخمیوں کے علاج ، متاثرہ افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور قدرتی آفات کے بعد بحالی اور تعمیر نو کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اہلکاروں اور وسائل کو فوری طور پر متحرک کیا گیا تاکہ ہر جان کو بچایا اور زلزلے سے بے گھر ہونے والے افراد کو گرم پناہ گاہیں فراہم کی جا سکیں ۔ تیز رفتار اور مؤثرامدادی کوششوں کی بدولت بڑی حد تک لوگوں کی جانوں اور املاک کا تحفظ یقینی بنایا گیا۔
زلزلہ میں 126 افراد ہلاک اور 337 زخمی ہوئے تھے۔
ہنگامی ردعمل متاثر کن تھا۔ زلزلے کے 10 منٹ کے اندر امدادی طیارے آسمان پر نظر آئے۔ آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت میں زلزلے کے مرکزی علاقے میں امدادی کارروائیاں شروع ہوچکی تھی ۔ زلزلے کے 9 گھنٹے بعد تمام متاثرہ سڑکوں کی مرمت کرکے انہیں ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا تھا اور موبائل رابطے بحال ہوچکے تھے۔
زلزلے کے بعد پہلی رات متاثرہ افراد کو خیموں میں منتقل کرکے انہیں گرم کھانا مہیا کیا گیا۔
مؤثر امدادی کارروائیاں شی زانگ میں سڑکوں اور بجلی سے لیکر ٹیلی مواصلات تک بنیادی شہری سہولیات اوراس کے ساتھ ساتھ اچھے نظم و نسق میں نمایاں بہتری کی عکاسی کرتی ہیں۔
