پیرس: پیرس اولمپکس 2024 میں شرکت کرنے والے چینی دستے کے نائب سربراہ ژو جن چھیانگ نے کہا ہےکہ چین کے اولمپک دستے نے 1984 کے بعد بیرون ملک موسم گرما اولمپکس میں بھرپور شرکت کرتے ہوئے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ژو نے پیرس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چینی دستہ 404 کھلاڑیوں پر مشتمل تھا جس نے 30 کھیلوں کے 232 مقابلوں میں حصہ لیکر 40 طلائی ، 27 چاندی اور 24 کانسی کے تمغے جیتے۔ چین نے لندن اولمپکس میں جیتے گئے 39 طلائی تمغوں کا ریکارڈ توڑدیا جبکہ مجموعی طور پر 60 چینی اتھلیٹس نے سونے کے تمغے جیتے جو بیرون ملک اولمپکس میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔
ژو نے کہا ہے کہ اگر کارکردگی کو ایک لفظ میں بیان کیا جائے تو اسے "بریک تھرو” کہا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ چین نے زیادہ مقابلوں میں حصہ لیا ہے اور مختلف کھیلوں میں زیادہ سخت مقابلوں کے بعد زیادہ سونے کے تمغے جیتے۔
ژو نے کہا کہ غوطہ خوری، ٹیبل ٹینس اور ویٹ لفٹنگ سمیت چین کے 6 روایتی مضبوط کھیلوں میں 27 طلائی تمغے جیتے گئے جو مجموعی طور پر 67.5 فیصد ہیں اوراس سے کھلاڑیوں کی جدید خطوط پر طویل مدتی تربیت کی عکاسی ہوتی ہے۔
انہوں نے کچھ کھیلوں میں تیزی سے ہونے والی پیشرفت اور وسیع امکانات کو بھی تسلیم کیا جن میں چین نے تاخیر سے آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کا سہرا کلب اور مارکیٹ پر مبنی تربیتی نقطہ نظر کو اپنانے کو جاتا ہے جو اہداف اور شخصی نوعیت کے پروگراموں کی مدد سے نوجوان ٹیلنٹ کو شناخت کرکے ان کی صلاحیت کو نکھارتے ہیں۔