تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل نے2015 کے جوہری معاہدے پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی صدارتی دفتر کی ویب سائیٹ پر جاری بیان کے مطابق ٹیلی فون پر ہونیوالی گفتگو میں دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات کیساتھ ساتھ دنیا میں کثیر الجہتی کے فروغ اور غزہ کی صورتحال سمیت مشترکہ مفادات پر مبنی علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی بات چیت کی۔
ایران اور معاہدے کے دیگر فریقوں کے درمیان جوہری مذاکرات کی بحالی کے بارے میں پز شکیان نے کہا کہ اعتماد کا وجود اور دوطرفہ مفادات کا تحفظ معاہدے کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کو اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہئے اور باہمی اعتماد کی تعمیر میں تعاون کرنا چاہئے جبکہ جوہری معاہدے کی بحالی کے علاوہ دیگر دوطرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔
پزشکیان نے کثیر الجہتی عالمی نظام کے قیام کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران جیسے ممالک کے بارے میں امریکی پالیسیوں اور دباؤ اور انہیں ان کے حقوق اور مفادات سے محروم کرنے کی اس کی کوششوں کا مقصد ایک نئے عالمی نظام کے قیام کے ساتھ ساتھ دنیا میں استحکام اور سکون کی بحالی کو روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ دنیا اور تمام لوگوں کے لئے امن و استحکام کو یقینی بنانے کی حمایت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ان اقدار کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی رجحان یا تحریک کو روکا جانا چاہئے۔
غزہ کی صورتحال کے بارے میں پزشکیان نے کہا کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک نے دوہرے معیار کے ذریعے فلسطینی ساحلی علاقوں اور مغربی ایشیائی ممالک میں دہشت گردی اور گھناؤنے جرائم کے ارتکاب میں اسرائیل کی حوصلہ افزائی کی ہے جس سے خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کو مزید نقصان پہنچا ہے۔
اس موقع پریورپی کونسل کے صدرچارلس مائیکل نے جوہری مذاکرات کی بحالی پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین اور ایران کے درمیان باہمی مفادات کے تحفظ اور دوطرفہ تعاون کی توسیع کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر مبنی موثر بات چیت کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے ایران کے ساتھ تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے میں یورپی ممالک کی دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔
غزہ کا ذکر کرتے ہوئے چارلس مائیکل نے انسانی حقوق کی پاسداری، شہری آبادیوں پر حملوں کو روکنے، جنگ بندی کے حصول، غزہ کے باشندوں کی وسیع پیمانے پر امداد کو یقینی بنانے اور فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
