بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین تنازع پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔
اطلاعات کے مطابق یوکرینی فوجی دستوں نے حال ہی میں روس کے کرسک خطے پر حملہ کیا تھا ۔ روس کا کہنا تھا کہ یوکرینی فوج کے حملے میں 60 سے زائد شہری ہلاک ہوئے ہیں ۔ روسی فوج نے یہ حملہ پسپا کر دیا جبکہ کرسک خطے میں ہنگامی حالت نفاذ کردی گئی ہے۔
میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک تقریر میں کہا کہ روس نے ان پر جنگ مسلط کی ہے اور اب وہ اس کے نتائج بھگتے گا۔اس بارے میں امریکہ کا موقف ہے کہ اسے حملے سے قبل آگاہ نہیں کیا گیا تھا ۔ امریکہ نہیں سمجھتا کہ تنازع بڑھ رہا ہے البتہ یوکرین کو جنگ کے میدان میں کامیابی کے لئے جو کچھ کرنا چاہئے وہ کررہا ہے۔امریکہ نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ حملہ امریکی پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے اور امریکی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اسے مکمل اختیار ہے جبکہ امریکہ سرحد پار سے ہونے والے حملے روکنے میں یوکرین کی حمایت کرتا ہے۔
اس تازہ پیشرفت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں چینی ترجمان نے کہا کہ چین تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی کے لئے تین اصولوں پر عمل کریں یعنی، محاذ جنگ کو نہ بڑھائیں ، لڑائی وسیع نہ کریں اور کسی اور آگ پر تیل چھڑکنے نہ دیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین بحران کے سیاسی حل میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ رابطے جاری رکھے گا۔