’’ ہیلو، سب لوگوں کو خوش آمدید۔ میرا نام یونا ہے۔ آج میں لو یوآن میں ہوں جو چین کے صوبہ فوجیان کے شہر فوژو کا ایک علاقہ ہے۔ اس جگہ پر نا صرف بہت خوبصورت قدرتی مناظر ہیں بلکہ ’شی نسلی برادری‘ کی عظیم ثقافت بھی موجود ہے۔ آج ہم ان کے کچھ رسم و رواج معلوم کرنے جا رہے ہیں۔ تو آئیے چلتے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ ہم نے ابھی ’شی نسلی برادری ‘کے ساتھ ’بامبو پول ڈانس کیا ‘ہے۔ شروع شروع میں مجھے لگا کہ میں بامبو پولز میں پھنس جاؤں گی۔ لیکن گاؤں والوں نے میری بھرپورحوصلہ افزائی کی جس کی وجہ سے میں نے جلد ہی تال پر قدم جما لئے تھے۔ دیانتدارانہ بات یہ ہے کہ اس کے بعد ہر قدم میرے لئے ایک معمولی سا چیلنج تھا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ ہیلو، آپ لوگ کیا کر رہے ہیں؟‘‘
ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): دیہاتی
’’ یہ باجنگ گاؤں کی روایتی جڑی بوٹیوں سے تیار کی گئی دوا ہے۔ لوگوں کو گرنے سے جو چوٹیں آتی ہیں یہ دوا اس کا علاج ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ یہاں ہر طبی جڑی بوٹی قدرت کا تحفہ ہے جو ’شی نسلی برادری ‘کی نسل در نسل حکمت کو ظاہر کرتی ہے۔ ڈاکٹر نے مجھے متعدد ایسی جڑی بوٹیاں دکھائیں جو معمولی نوعیت کی بیماریوں اور درد کا علاج ہیں۔ میں انسانوں اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کے اس تصور کی دل سے قدر کرتی ہوں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 6 (انگریزی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ ہم ’باجنگ‘ گاؤں سے ہو آئے ہیں۔ اب ہم ’ژولی‘ گاؤں پہنچ چکےہیں۔ آئیے چلتے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 7 (انگریزی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ شی نسلی برادری کا روایتی لباس پہنتے ہوئے مجھے یوں لگا جیسے آج میں یہاں کی ثقافت کا حصہ بن گئی ہوں۔ لباس پر لگا ہر ٹانکہ اور ہر دھاگہ کاریگروں کی محبت اور جذبے کا منہ بولتا ثبوت تھا۔ اس سے روایت کے احترام کی عکاسی بھی ہو رہی تھی۔ یہ صرف لباس کا ایک نمونہ ہی نہیں تھا۔ یہ ’شی ثقافت ‘کا ورثہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے لئے باعثِ فخر بھی تھا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 8 (انگریزی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ میں نے اس سے پہلے صرف فلموں میں ہی مارشل آرٹس دیکھا تھا۔ آج میں نے پہلی بار بہت قریب سے اس کا تجربہ کیا۔ ’شی نسلی برادری‘ کی حرکیات مارشل آرٹس کی طاقت اور مہارت کا بہترین امتزاج ہیں۔ یہ صرف لڑائی کی سادہ سی تکنیکیں نہیں ہیں بلکہ یہ مشرقی دنیا کی ہزاروں برس پرانی حکمت ہے۔‘‘
9۔ ساؤنڈ بائٹ 9 (چینی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ ہیلو، آپ کھانے کی کونسی ڈش بنا رہے ہیں؟‘‘
ساؤنڈ بائٹ 10 (چینی): دیہاتی
’’ ہم سیاہ رنگ کے چپچپے چاول تیار کر رہے ہیں۔ یہ’شی نسلی برادری‘کی ایک خاص ڈش ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 11 (چینی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ میں چاہتی ہوں کہ میں بھی کچھ بنانے کی کوشش کروں۔ کیا ایسا ٹھیک ہوگا؟‘‘
ساؤنڈ بائٹ 12 (چینی): دیہاتی
’’ جی ہاں۔ ادھر آئیے۔ ان ویکینئم بریکٹی ایٹم کے پتوں کو اُبالنے سے پانی کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے۔پھر چپچپے چاول اس پانی میں بھگو دیئے جاتے ہیں جو بعد میں سیاہ رنگ اختیار کر لیتے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 13 (انگریزی): یونا، فوژو میں رہائش پذیر برطانوی خاتون
’’ آج لو یوآن کا سفر صرف سادہ اور خوشگوار ہی نہیں تھا بلکہ یہ جذبات سے بھرپور ایک سفر تھا۔ ’شی نسلی برادری ‘کے لوگ ثقافت کا بہت گہرا شعور رکھتے ہیں۔ یہاں کے فطری مناظر نے مجھے بہت متاثر کیا جو میں کبھی نہیں بھول پاؤں گی۔ آج مجھے اطمینان اور راحت محسوس ہوئی ہے۔ میں طویل عرصہ سے جس اندرونی سکون کی تلاش میں تھی وہ مجھے مل گیا۔ یہاں میں نے ثقافت کی طاقت کو بھی بہتر طور پر سمجھا ہے۔‘‘
فو ژو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link